پارلیمان میں حزب مخالف کی دوسری بڑی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے وکیل حامد خان نے وزیر اعظم کے خلاف پاناما لیکس کے معاملے پر سپریم کورٹ میں دائر کی گئی درخواست کی پیروی کرنے سے معذوری ظاہر کردی ہے۔ حامد حان نے اس ضمن میں پی ٹی آئی کی قیادت کو آگاہ کردیا ہے۔
پاناما لیکس سے متعلق درخواست کی پیروی سے معذوری ظاہر کرنے کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ جمعرات کو ان درخواستوں کی سماعت کے بعد میڈیا میں جس طرح کی خبریں آئی ہیں اس کے بعد اُن کے لیے ممکن نہیں ہے کہ وہ اس درخواست کی پیروی کر سکیں۔
اس درخواست کی پیروی کرنے والی پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم میں شامل ایک وکیل نے بی بی سی کو بتایا کہ اس جماعت کی قیادت نے اس درخواست کی پیروی کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سینیٹ میں قائد حزبِ اختلاف بیرسٹر اعتزاز احسن سے رابطہ کیا ہے تاہم اُنھوں نے اس درخواست کی پیروی کرنے سے انکار کردیا ہے۔
پاکستانی میڈیا میں سینیٹر بابر اعوان کا نام لیا جارہا ہے کہ وہ حامد خان کی جگہ اس درخواست کی پیروی کریں گے تاہم پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کی طرف سے ابھی تک اس کی تصدیق نہیں کی گئی۔
پاکستان تحریک انصاف کے مطابق حامد خان نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور پاناما لیکس پر سپریم کورٹ میں جاری مقدمے کے مختلف پہلوؤں پر گفتگو کی۔
تحریک انصاف کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری کردہ بیان کے مطابق حامد خان کا کہنا تھا کہ میڈیا پر جاری مہم کے بعد ان لیے سپریم کورٹ کی معاونت ممکن نہیں اور انھیں مقدمے سے الگ ہونے کی اجازت دی جائے۔
جبکہ عمران خان نے حامد خان کی خدمات کو سراہا اور کہا کہ حامد خان کی پیشہ وارانہ صلاحیتں اور تحریک انصاف سے ان کی کمٹمنٹ کسی قسم کے شک و شبہے سے بالا تر ہیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ چند دنوں میں تحریک انصاف کے پاناما لیکس مقدمے میں اپنا وکیل تبدیل کرنے کے فیصلہ کے حوالے سے خبریں گردش کر رہی تھیں تاہم تحریک انصاف کی قیادت کی جانب سے ان افواہوں کی تردید کی تھی۔
سپریم کورٹ میں جاری پاناما پیپرز کے مقدمے میں حامد خان اور نعیم بخاری پی ٹی آئی کی نمائندگی کر رہے تھے۔
اس مقدمے کی آئندہ سماعت 30 نومبر کو ہوگی۔