کراچی(فہیم صدیقی) پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کا آصف زرداری اور فریال تالپور کی گرفتاری سے متعلق قیاس آرائیوں پر شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہنا ہے کہ پارٹی قیادت کا میڈیا ٹرائل اب بند ہونا چاہیے، جے آئی ٹی کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے اور صرف غلط باتیں گھڑی جارہی ہیں۔
پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی سید خورشید شاہ نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران کہا کہ آصف زرداری اور فریال تالپور کے خلاف جے آئی ٹی کے پاس کوئی ثبوت نہیں اور صرف غلط باتیں گھڑی جارہی ہیں، پیپلز پارٹی کے لیے یہ کوئی نئی بات نہیں ہے، جے آئی ٹی کی رپورٹ نہ ہم نے دیکھی نہ آپ نے دیکھی۔
خورشید شاہ نے کہا کہ میڈیا ٹرائل ہماری بڑی بدقسمتی ہے جو لوگوں کا ذہن بنا دیتا ہے اور میڈیا ٹرائل عدالتی ٹرائل کو ٹیک اوور کرلیتا ہے جب کہ پیمرا خاموش تماشائی بنا بیٹھا ہے۔ آصف زرداری اور فریال تالپور کی پیشی کے موقع پر کارکنان کی بڑی تعداد کی موجودگی پر خورشید شاہ نے کہا کہ کراچی کی بینکنگ کورٹ میں کیمروں کی وجہ سے کارکنان آئے، اگر کیمرے نہ ہوتے تو کارکنان بھی نہ آتے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے، وقتاً فوقتاً جے آئی ٹی رپورٹ لیک کی جاتی رہی ہے، ہم نے آمروں کے تجربے کیے، ہم نے فرد واحد کے تجربے کیے، جسٹس منیر سے لے کر جسٹس ثاقب نثار تک سارے ججوں کو دیکھا ہے، عدلیہ کے اچھے اور برے فیصلے بھی دیکھے ہیں، جسٹس افتخار چودھری کو بھی دیکھا جس نے وردی میں ڈکٹیٹر کو آئین میں ترمیم کی اجازت دی۔
خورشید شاہ نے کہا کہ جوڈیشل ٹرائل سے پہلے میڈیا ٹرائل شروع کردیا جاتا ہے اور عدالتی پابندی کے باوجود زیر التوا کیسز پر تبصرہ ہوتا ہے۔
پی پی پی رہنما رحمان ملک نے کہا کہ افواہیں پھیلائی گئیں کہ آج گرفتاری ہی ہوگی ان کو اب معافی مانگنی چاہیے، پیپلز پارٹی پر جھوٹے کیسز کوئی نئی بات نہیں، پارٹی قیادت کا میڈیا ٹرائل اب بند ہونا چاہیے۔ رحمان ملک نے کہا کہ جب تک تحقیقات مکمل نہیں ہوتی اس وقت تک آصف زرداری اور فریال تالپور پر لگائے جانے والے الزامات، الزامات ہی ہیں، جب تک معاملہ عدالت میں ہے کیس پر بات نہیں ہونی چاہیے۔
رہنما پیپلز پارٹی نثار کھوڑو نے میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گرفتاری ثبوت کی بنیاد پر ہوتی ہے پہلے سے کچھ کہنا مناسب نہیں سمجھتا، ہم عدالت کا احترا م کرتے ہیں اور عدالت آتے ہیں اس امید کے ساتھ کہ انصاف ملے گا۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ آصف زرداری اور فریال تالپور ضمانت پر ہیں، منفی پروپیگینڈا نہ کیا جائے، چالان پیش کرنا اور کیس کی سماعت روٹین کی بات ہے۔