سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے قانون بھی عدالتی توثیق کے محتاج ہوجائیں تو یہ کون سا آئین ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق پارٹی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کا بنایا گیا قانون من مانی تعبیر سے ختم کرنا خطرناک ہوگا، پارلیمنٹ کے کسی قانون کی تشریح کی ضرورت ہے تو ابہام دور کرنے پارلیمنٹ بھیجنا چاہئے، آئین ریاست کا نظام چلانے والی سب سے مقدس دستاویز ہے، آئین کی دستاویز عوام کے منتخب نمائندوں کی پارلیمنٹ ہی بناتی ہے، پارلیمنٹ آئین کے ذریعے دیگر اداروں اور اپنی حدود کا بھی تعین کرتی ہے ، اداروں کا احترام ان اداروں کی کارکردگی اور احترام سے ہوتا ہے، پارلیمنٹ کو دنیا بھر میں اداروں کی ماں بھی سمجھا جاتاہے، جج صاحبان کا آئین کو مقدس اور بالا تر دستاویز قرار دینا خوش آئند ہے ، 32برسوں تک آمروں نے دستور کو ردی کی ٹوکری میں ڈالے رکھا، آمروں کے ہاتھ پر بیعت کرنے والے سب کچھ دیکھتے رہے، آج تک آئین کو کوئی زخم پارلیمنٹ نے نہیں لگایا، سارے زخم صرف عدلیہ کے کچھ جج صاحبان کی مدد سے آمروں نے لگائے۔
About BLI News
3242 Articles
Multilingual news provider for print & Electronic Media. Interviews, Exclusive Stories, Analysis, Features, Press Conferences Photo & Video Coverage and Economic Reviews, Pakistan and Worldwide. Opinions, Documentaries & broadcast.