ٹوکیو (نیوز ڈیسک) جاپان میں ایک خاتون کے ساتھ چلتی ریل گاڑی میں بے حیائی کا مظاہرہ کرنے والے شخص نے عدالت میں ایسا شاطرانہ موقف اپنایا کہ جج بھی چکرا گیا اور اسے جنسی حملے کے الزامات سے بری قرار دے دیا۔
ویب سائٹ WWWNکی رپورٹ کے مطابق اوساکا شہر سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون نے پولیس کو شکایت کی تھی کہ ایک شخص ریل کے سفر کے دوران اسے پیچھے سے بار بار چھوتا رہا تھا۔ پولیس نے خاتون کی شکایت پر ملزم کو گرفتار کرلیا لیکن جب اس کے خلاف مقدمے کا آغاز ہوا تو اس کے موقف نے سب کو پریشان کردیا۔ ملزم کا کہنا تھا کہ اس نے خاتون کو بری نیت سے نہیں چھوا بلکہ وہ اس کی پتلون کی پچھلی جیب میں سے بٹوہ نکالنے کی کوشش کررہا تھا کہ اسی دوران ریل گاڑی کے ہچکولے کھانے کی وجہ سے ہاتھ غلط مقام پر لگ گیا۔
دوسری جانب خاتون کا کہنا تھا کہ ملزم قطعی طور پر جھوٹ بول رہا تھا کیونکہ وہ بار بار اسے چھوتا رہا تھا۔ اس کا کہنا تھا کہ ملزم یقینا یہ کام بٹوہ نکالنے کے لئے نہیں کر رہا تھا، تاہم عدالت نے ملزم کے موقف کو تسلیم کرلیا اور اسے جنسی حملے کے الزام سے بری قرار دے دیا۔ واضح رہے کہ جنسی چھیڑ خانی کا ملزم قرار پانے کی صورت میں اسے تقریباً دو سال قید ہوسکتی تھی لیکن بٹوہ چوری کی کوشش کے جرم میں اسے صرف کچھ جرمانہ ہی ہوا۔