بوسٹن (نیوز ڈیسک)چار ہزار سال قبل کرہ ارض سے ناپید ہو جانے والے دیو قامت ہاتھی ”وولی میمتھ“ کو آپ نے صرف تصاویر اور فلموں میں دیکھا ہوگا، لیکن جنیٹک انجینئرنگ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اب یہ عظیم الجثہ جانور ہماری دنیا میں واپس آنے والا ہے۔
دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق بوسٹن میں امریکن ایسوسی ایشن فار ایڈوانسمنٹ آف سائنس کی سالانہ میٹنگ سے قبل اس پراجیکٹ کی سربراہی کرنے والے سائنسدان جارج چرچ نے بتایا کہ ہارورڈ یونیورسٹی کی ایک ٹیم اب وولی میمتھ کو دنیا میں واپس لانے سے صرف دو سال کی دوری پر ہے۔
ان کا کہنا تھا ”دو سال میں ایک ایسا ایمبریو تیار کرلیا جائے گا جو چار ہزار سال قبل دنیا سے ختم ہوجانے والے وولی میمتھ کو پھر سے جنم دینے کا زریعہ بن سکے گا۔ ہمارا مقصد ایک ہائبرڈ ایلیفینٹ میمتھ پیدا کرنا ہے۔ یہ ہمارے آج کے ہاتھی اور چار ہزار سال قدیم پائے جانے والے دیو قامت ہاتھی کا مرکب ہوگا۔ ابھی ہم یہ مقصد حاصل نہیں کرپائے لیکن اگلے دو سال میں یقینا حاصل کرلیں گے۔“
ڈاکٹر جارج چرچ کا مزید کہنا تھا کہ ”جب وولی میمتھ پیدا ہوگا تو ہزاروں سال قدیم جانور دوبارہ ہمارے سامنے موجود ہوگا۔ یہ ایشیائی ہاتھی کی نسبت بھاری بھرکم اور بڑا ہوگا اور اس کے جسم پر لمبے لمبے بال بھی ہوں گے۔ اس پراجیکٹ کا آغاز 2015ءمیں کیا گیا تھا اور ماہرین کا کہنا ہے کہ اب یہ خلیاتی مرحلے سے نکل کر ایمبریونک مرحلے میں داخل ہوچکا ہے۔ پراجیکٹ کی پیشرفت اطمینان بخش ہے اور امید ہے کہ آنے والے وقتوں میں ماضی کا دیو قامت ہاتھی ایک بار پھر کرہ ارض پر چلتا پھرتا نظر آئے گا۔“