وفاقی وصوبائی حکومتوں کی چپقلش میں عوام پِس رہے ہیں ٗحافظ نعیم الرحمن
افسوس کامقام ہے کہ سندھ حکومت کے پاس فارمل اور انفارمل لیبر کا ڈیٹا تک موجود نہیں۔بہادرآباد میں الخدمت میگاسینٹر کا دورہ ومیڈیا سے گفتگو
بڑے پیمانے پر مزدوروں کو ملازمتوں سے نکالاجارہا ہے ٗ ان کو تنخواہیں نہیں دی جا رہیں۔ امیر جماعت کراچی
کراچی (عبدالستار مندرہ)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ وفاقی وصوبائی حکومتوں کی چپقلش میں عوام پس رہے ہیں،حیرت اور افسوس کا مقام ہے کہ صوبائی حکومت کے پاس فارمل اور انفارمل لیبر کا ڈیٹا تک موجود نہیں ہے اور وفاقی حکومت بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو احساس کے نام سے پروگرام چلارہی ہے جس میں ضرورت مند اور مستحقین کو کوئی ریلیف نہیں مل رہا،658ملین ڈالر تو مل گئے لیکن عوام کو کوئی ریلیف نہیں مل سکا،بڑے پیمانے پر مزدوروں کو ملازمتوں سے نکالاجارہا ہے،عوام پریشان حال ہیں۔ شہرمیں چند ڈپٹی کمشنرز کے علاوہ کوئی بھی منظم طریقے سے راشن کی تقسیم کا کام نہیں کررہا ہے،عوام لمبی لمبی لائنیں لگانے اور دھکے کھانے پر مجبور ہیں،سندھ حکومت نے کسی بھی سرکاری اسپتال کو حفاظتی کٹس(PPE)نہیں دیے جس کے باعث سرکاری اسپتالوں کا عملہ شدید بے چینی و اضطراب کا شکار ہے۔جماعت اسلامی نے شہرمیں عوام کے ریلیف کے لیے متعددمقامات پر میگا سینٹر قائم کیے ہیں جہاں ضرورت مندوں اور مستحقین میں راشن تقسیم کیاجارہاہے، علاقوں اور مساجد میں جراثیم کُش اسپرے کیا جارہا ہے اور الخدمت کی جانب سے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کے لیے حفاظتی سامان، کٹس اور ماسک بھی دیے جاچکے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع قائدین کے تحت قائم الخدمت میگاسینٹر بہادر آباد کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مخیر حضرات نے حافظ نعیم الرحمن کو ڈاکٹرز اور پیرا میڈکل اسٹاف کے لیے حفاظتی کٹس بھی دی۔اس موقع پر بلدیہ عظمی کراچی میں پارلیمانی لیڈر جنید مکاتی،امیر ضلع قائدین سیف الدین ایڈوکیٹ، سیکریٹری سلیم عمر،الخدمت کورونا ریلیف سرگرمیوں کے نگراں قاضی صدر الدین، سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری و دیگر بھی موجود تھے۔ حافظ نعیم الرحمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہاکہ کورونا اللہ کی طرف سے آزمائش ہے جس کا ہم سب نے مل کر مقابلہ کرنا ہے،رجوع اللہ اور توبہ استغفار کو عام کرنے کی ضرورت ہے اس کے لیے جماعت اسلامی کی جانب سے آن لائن کلاسز کا بھی اہتمام کیا گیا ہے جس میں گھروں میں توبہ و استغفار کے حوالے سے کلاسز لی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی اور الخدمت کے تحت شہر بھر کے سینکڑوں مقامات پر مراکز قائم ہیں،الخدمت کے کارکنان رضاکارانہ طور پر کام کررہے ہیں،الخدمت میگاسینٹر بہاد رآباد کلب میں اب تک 20ہزار خاندانوں میں راشن کی تقسیم کیاجاچکاہے جب کہ مزید ایک لاکھ راشن کی تیاری مراحل میں ہے جسے ضلع قائدین کے علاوہ دوسری آباد یوں میں تقسیم کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ شہر میں اس وقت این جی اوز ہی فلاح و بہبود کاکام کررہی ہیں لیکن عوام کی عزت نفس مجروح کر کے راشن دینا مناسب نہیں بلکہ ضرورت منداور مستحقین کی عزت نفس کا خیال رکھتے ہوئے ان کے گھروں تک راشن پہنچایاجائے۔انہوں نے کہاکہ پولیس کی جانب سے عوام کے ساتھ رویہ انتہائی نامناسب ہے جس کے باعث عوام میں اشتعال پیداہونے کا خدشہ ہے اس لیے پولیس ہمدردانہ رویہ اختیار کرے اور جن لوگوں یا علماء کو گرفتار کیا گیا ہے انہیں باعزت طریقے سے رہا کرے اور ان پر سے مقدمات ختم کیے جائیں۔