اسلام آباد: وفاقی حکومت نے منی بجٹ کے تحت 25 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگاتے ہوئے کھانے پینے کی اشیا سے لے کر بناؤ سنگھار اور گاڑیوں پر 5 سے 80 فیصد تک ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کر دی۔
وفاقی حکومت نے بجٹ کی پہلی سہ ماہی پوری ہوتے ہی 25 ارب روپے کا منی بجٹ کا بم گرا دیا، حکومت نے کھانے پینے کی اشیا سے لے کر بناؤ سنگھار اور گاڑیوں پر 5 سے 80 فیصد تک ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کر دی جن اشیا پر 80 فیصد ڈیوٹی عائد کی گئی ہے ان میں فوربائی فورنئی اسپورٹس کاریں، نئی کاریں، فور بائی فور گاڑیاں اور جیپیں شامل ہیں، اسپورٹس گاڑیوں اور پرانی کاروں اور جیپوں پر60 فیصدڈیوٹی لگائی گئی ہے جب کہ 1000 سی سی سے 1300سی سی تک کی گاڑیوں پر15فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی لی جائے گی۔
ویڈیو گیمز، اسکواش ریکٹ، بیڈمنٹن،ٹیبل ٹینس،لان ٹینس کے سامان، کرکٹ ، ہاکی، پولو، اسکواش، رگبی،والی بال،باسکٹ بال اور ہینڈبال پر50 فیصد ڈیوٹی لگا دی گئی ہے۔ منی بجٹ سے آنے والے مہنگائی کے جھٹکوں کی زد میں خواتین بھی آئیں گی، نیل پالش،لپ میک اپ،فیس پاوڈر،پرفیوم،ٹیلکم پاوڈر،فیس اینڈسکن کریمزاورلوشنز، شیمپو، ہیئرکریم، ہیئرڈائیز، ٹوتھ پیسٹ اور صابن سمیت دیگر کئی اشیا پر بھی 50 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کر دی گئی ہے۔
جوتوں پر 35 فیصد اور گندم کے آٹے، میدے، مچھلی، دودھ، کریم سمیت کئی دوسری خوردونوش کی چیزوں پر25 فیصد ڈیوٹی لگائی گئی ہے جب کہ متعدد گھریلو اشیا کو 20 فیصد ڈیوٹی کے جال میں پھنسا دیا گیا ہے ان میں مائیکرو ویواوون، ٹوسٹر، استری، ہیئرڈائیر، فوڈ گرائنیڈرز، پنکھے، ٹیلی فون کیبل، گھڑیاں، کچن فرنیچر، لکڑی کی الماریاں اور بیڈ شامل ہیں، دہی، پنیر،شہد، انجیر، پائن ایپل، بسکٹ، اچار، آلو، منرل واٹراور سگریٹ پر بھی 20 فیصدریگولیٹری عائد کر دی گئی ہے۔
دوسری جانب ماہرین معاشیات کا کہنا ہے 731اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی کے نفاذ سے مہنگائی بڑھ جائے گی۔