کراچی ( اسپورٹس رپورٹر) پاکستان میں باکسنگ کو دوبارہ متحرک کرنے اور اس کے اصل مقام دلانے کے لئے صوبائی وزیر کھیل سندھ سردارمحمد بخش خان مہر نے میدان میں اترنے کے لئے اپنی تیاریاں مکمل کرلی ہے،مصدقہ زرائع کے مطابق اس سلسلے میں سردارمحمد بخش خان مہر نے پاکستان باکسنگ کے گروپوں سے ملاقاتیں کیں اورتمام معلومات حاصل کرنے کے بعد پاکستان باکسنگ سے حقیقی لگاؤ رکھنے والی باڈیز سے حقائق جاننے کے بعد خود کو باکسنگ رنگ میں اترنے کا اعلان کردیا ہے۔ وزیر کھیل نے سندھ اور پنجاب کے دورے میں باکسنگ اور دیگر فیڈریشنز سے بھی ملاقاتیں کیں،تمام لوگوں سے ان کی بات چیت ہوئی اور باکسنگ کی تباہی پر انہوں نے بے حد افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس کھیل کو دوبارہ اس کے اصل مقام پر لانے کے لئے خود اب پاکستان باکسنگ کے صدر کے طور پر سامنے آنے کا اعلان کیا۔ سندھ کے وزیر کھیل سردار محمد بخش خان مہر نے لاہور کے دورے میں مختلف کھیلوں کی فیڈریشنز، ایسو سی ایشنز اور اسپورٹس آرگنائزرز سمیت نامور باکسرز سے بھی خصوصی ملاقات کی۔سندھ کے صوبائی وزیر کھیل نے مال روڈ پر واقع فائیو اسٹار ہوٹل میں پاکستان اولمپک ایسو سی ایشن کے سیکرٹری خالد محمود ، پاکستان بیس بال فیڈریشن کے صدر خاور شاہ ، پاکستان باڈی بلڈنگ فیڈریشن کے صدر شیخ فاروق اقبال ، پاکستان باکسنگ فیڈریشن کے سیکرٹری محمد اکرم خان ،، پاکستان باسکٹ بال فیڈریشن کے سابق سیکرٹری کرنل (ر) نسیم بٹ، پاکستان ٹینس فیڈریشن کے سابق سکرٹری کرنل (ر) آصف ڈار، اسپورٹس بورڈ پنجاب کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد حفیظ بھٹی، یونائٹڈ لیدر انڈسٹریز کے چیف ایگزیکٹو اور پنجاب باکسنگ ایسو سی ایشن کے صدر میاں سلمان اسلام، نائب صدر اجمل بٹ ،سارک گیمز کے گولڈ میڈلسٹ انٹرنیشنل باکسر ضیغم مثیل ، اولمپین باکسر بابر علی، انٹر نیشنل باکسر محمد شبیر ٹائسن، انٹرنیشنل باکسر ذیشان بٹ سمیت دیگر کھلاڑیوں سے بھی خصوصی ملاقاتیں کیں ۔ اس دوران صوبائی وزیر کھیل نے باکسنگ سمیت دیگر کھیلوں کو گراس روٹ لیول سے فروغ دینے کے حوالے سے اسپورٹس فیڈریشنز کے عہدیداروں اور کھلاڑیوں سے تجاویز بھی لیں۔ سندھ کے وزیر کھیل سردار محمد بخش خان مہر نے کہا کہ پاکستان میں ہاکی، سکوائش، فٹ بال،اسنوکر، کرکٹ، باکسنگ، باڈی بلڈنگ، بیس بال، ٹینس اور ریسلنگ سمیت دیگر کھیلوں کا بے پنا ٹیلنٹ موجود ہے جو انفراسٹرکچر کے ناکارہ ہونے اور ناکافی سہولیات کی وجہ سے زنگ آلود ہو رہا ہے ،میرا بنیادی مقصد انفراسٹرکچر کو بہتر بنا کر کھلاڑیوں کو عالمی معیار کی سہولیات فراہم کرنا ہے ، انفراسٹرکچر اور گراونڈز کی بحالی سے ہی کھلاڑیوں کو گروم ہونے کے مواقع میسر آسکتے ہیں ،انٹرنیشنل مقابلوں میں میڈلز جیت کر پاکستان کا سبز حلالی پرچم بلند کرنے کیلئے نوجوان ٹیلنٹ کو آگے لاناہو گا ۔سندھ کے بڑے سیاسی گھرانے سے تعلق رکھنے اور سندھ کی سیاست میں مضبوط بیک گراؤنڈ کی وجہ سے کافی شہرت رکھتے ہیں،اسپورٹس سے دلچسپی ان کا شوق ہے،
وزیرکھیل جواپنا زیادہ وقت جم میں گزارتے ہیں اب اس نے باکسنگ کے رنگ میں آنے کے ساتھ ،باکسنگ سیکھنے اور اس کے رولز سے آگاہی حاصل کرنا شروع کردی ہے۔ گزشتہ دنوں پنجاب باکسنگ ایسوسی ایشن کے تمام یونٹس اور اداروں کے حکام نے انہیں اپنے ہرممکن تعاون کا یقین دلادیا ہے۔ سندھ کے وزیر کھیل کی کھیلوں سے دلچسپی کو دیکھتے ہوئے ڈاکٹر محمد علی شاہ مرحوم کے بعد کھیلوں سے محبت رکھنے اور خود بھی کھیلوں میں حصہ لینے پران کی وزیر کھیل تقرری کوخوش قسمت قرار دیا ہے۔ اسکے ساتھ ڈاکٹر محمد علی شاہ کی طرح سندھ کی باڈیز بھی ان کو سندھ اولمپک کا صدر دیکھنے کی خواہش مند ہیں۔اور مختلف ایسوسی ایشن بھی سردار محمد بخش خان مہر کو اپنے تعاون کا یقین دلاچکی ہیں۔