کراچی(بی ایل آٸی)پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کام کریں، کام نہیں کرسکتے تو استعفیٰ دیں تاکہ کوئی اور آسکے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے ہمراہ میڈیا بریفنگ میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اپنی نالائقی اور نااہلی سے صوبائی حکومتوں کو نقصان پہنچایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی وزیراعظم کو سمجھائے کہ وہ اب کنٹینر پر نہیں ہیں، میں ان سے کہتا ہوں کہ کنٹینر سے اترو اور وزیراعظم بنو۔
پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ ہمارے وزیر دن رات کام کرتے ہیں، وفاق ہمارے وزیراعلیٰ کونشانہ بناتا ہے، وزیر اعظم سے پوچھتا ہوں کہ کون سی ایلیٹ کلاس ہے جس نے یہ لاک ڈاؤن نافذ کیا، لاک ڈاؤن میں توسیع کا اعلان وفاقی وزیر نے کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت صوبوں کی کوئی مدد نہیں کر رہی، وزیر اعظم کیا اسلام آباد کے ہی وزیر اعظم بننا چاہتے ہیں؟ اگر ہم لاک ڈاؤن ختم کرتے ہیں تو اسپتالوں پر اور دباؤ آئے گا۔
بلاول بھٹو زرداری نے یہ بھی کہا کہ ہم نے نیک نیتی کے ساتھ وائرس کا مقابلہ کرنے کی کوشش کی، وزیر اعظم اور نمائندے ہر گھنٹے بعد سندھ کے خلاف بیان بازی کرتے ہیں، ہم نے کبھی ان کا جواب نہیں دیا، اب ہم نے عوام کے سامنے اس بیان بازی کا ریکارڈ رکھنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام صوبے اور جماعتیں وائرس کے خلاف اتحاد کی بات کرتے رہے، مگر وفاقی حکومت اس اتحاد کو بیان بازی سے سبوتاژ کرتی رہی ہے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ وفاق نے رائے ونڈ اجتماع کے دوران کوئی حفاظتی اقدامات نہیں کئے اور نہ ہی تمام صوبوں کی کوئی مدد کی، بلوچستان میں قرنطینہ بنا کر بوجھ بلوچستان حکومت پر ڈالا گیا اور اسے کوئی مدد فراہم نہیں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے سب سے زیادہ دیہاڑی دار طبقہ متاثر ہوا، جسے ریلیف ملنا چاہیے، کورونا وائرس کا مقابلہ کرتے ہوئے 9 ڈاکٹر شہید جبکہ طبی عملے کے 400 افراد متاثر ہوئے ہیں، وفاقی حکومت کو اپنی ذمے داری اٹھانی پڑے گی۔
بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ پہلے دن سے وزیراعظم عمران خان یومیہ اجرت والوں کا ذکر کرتے ہیں لیکن حکومت نے انہیں ایک روپیہ نہیں دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہردن یہ حکومت نیاشوشہ چھوڑتی ہے، وہ چاہتے ہیں کورونا کیسز کو میڈیا میں اہمیت نہ ملے، اٹھارویں ترمیم کے خلاف پہلے بھی سازشیں ہوئی ہیں، اِس وقت اٹھارویں ترمیم کو کوئی خطرہ نہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پی پی دور میں سیلاب آیا، سوات آپریشن سے لوگ متاثرہوئے، ہم نےاُن کی مدد کی اور کبھی نہیں کہا کہ کے پی حکومت خود کرے، اسلام سکھاتا ہے کہ کوئی مشکل میں ہو تو اس کی مدد کرو۔