اسلام آباد(محمد سلیم) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اس شخص کا نام بتائیں جس نے کہا کہ نواز شریف این آر او چاہتے ہیں۔ قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی ہمشیرہ علیمہ خان کے دبئی میں ظاہر نہ کی گئی جائیداد کا انکشاف ہوا ہے اور اب ان سے این آر او ہوچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ این آر او کے بارے میں کس نے کہا اور کون لوگ تھے جنہوں نے کہا نواز شریف این آر او حاصل کرنا چاہتے ہیں، وزیراعظم اس شخص کا نام بتائیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ وزیراعظم ہمیں ڈرائیں دھمکائیں نہیں ان مراحل سے پہلے بھی گزر چکے ہیں، ہم نے ماضی میں بھی آمریت کا مقابلہ کیا اور ہتھیکڑیاں سہیں، کوڑے کھائے، آپ کس کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ وزیراعظم دھمکی آمیز زبان استعمال کرنا چھوڑ دیں، اس سے پاکستان کو نقصان پہنچ رہا ہے، کون کہتا ہے آپ کرپشن کرنے والوں کو چھوڑیں۔
وزیراعظم کے یوٹرن کے بیان سے متعلق شہباز شریف نے کہا کہ اگر یوٹرن لینا بڑی صفت ہے تو دنیا میں ہم پر کون اعتبار کرے گا، کیا وزیراعظم کو احساس ہے ان کے بیان سے پاکستان کے بارے میں منفی تاثر قائم ہوگا، سنجیدہ لوگ کہیں گے کہ اگر وزیراعظم ہی اس طرح کی بات کر رہے ہیں تو ان پر کس طرح اعتبار کرلیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ وزیراعظم کی منطق مجھے اور 20 کروڑ عوام کو سمجھ نہیں آئی تو دنیا کو کیسے سمجھ آئے گی جب کہ اپنے بیان پر وہ اب بھی زور دے رہے ہیں کہ انہوں نے جو بیان دیا وہ درست ہے، وزیراعظم سنجیدگی کا مظاہرہ کریں، ان کے بیانات سے لگتا ہے کہ وہ اب بھی کنٹینر پر چڑھے ہوئے ہیں۔ اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ کہاں ہیں وہ لوگ جن کے بارے میں کہتے تھے ہماری حکومت آئے گی تو ڈالروں کی برسات ہوگی، ہمیں 22 کروڑ عوام کا مفاد سب سے عزیز ہے۔