ورکشاپ کا مقصد سیکھنے اور سکھانے کے عمل کے تسلسل کو برقرار رکھنا ہے

کراچی ( اسپورٹس رپورٹر )  آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں اسپورٹس جرنلسٹس ایسوسی ایشن سندھ(سجاس) کے تحت موبائل جرنلزم کے حوالے سے ورکشاپ کا اہتمام کیا کیاگیا۔ ورکشاپ میں سجاس کے ممبران سمیت اسپورٹس جرنلزم سے تعلق رکھنے والے صحافیوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ورکشاپ کے شرکاءکو موبائل جرنلزم کے حوالے سے لیکچر دیتے ہوئے سجاس کے سینئر ز ممبران جیو ٹی وی سے وابستہ فیضان لاکھانی،نیوز ون کے آصف خان،24 نیوز کے محمود ریاض اور ابتک نیوز کے عبید اعوان نے رپورٹنگ کے دوران بروقت موبائل فون کے استعمال اور اس کے طریقہ کار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ موبائل جرنلزم میں ویڈیو بنانے کےلئے موبائل فون کا درست انداز میں پکڑنا سب سے اہم ہے اور اپنے لیئے ایک اچھے موبائل کا انتخاب ضروری ہے۔موبائل فونز میں موجود مختلف فیچرز جس میں ایڈیٹنگ،وائس اوور سمیت دیگر فیچر کو استعمال کرکے ہم خود اپنی ذات میں ایک نیوز روم کا کردار ادا کرسکتے ہیں۔بیرون ملک یا کسی ایسے اسائمنٹ پر جہاں عام کیمرہ استعمال کرنا ممکن نہ وہاں پر موبائل فون کا درست استعمال اسپورٹس جرنلسٹس کی کاکردگی نہ صرف اس کے ادارے کے لیئے سودمند ہوتا ہے بلکہ ہم عصر ساتھیوں میں انہیں نمایاں کرتاہے۔ اس موقع پر پاکستان کرکٹ بورڈ گورننگ بورڈ کے سابق ممبروصدر کے سی سی اے پروفیسر اعجاز احمد فاروقی نے کہا خوش اسپورٹس جرنلسٹس کا کارکردگی میں بہتری کے لیئے اپنی مدد آپ کے تحت جدیدٹیکنالوجی سے ہم آہنگ ہوناآئند ہے۔ سجاس نے موبائل جرنلزم ورکشاپ کا انعقاد کر کے صحافیوں کی دیگر ایسوسی ایشنز کے لیئے ایک مثال قائم کردی ہے۔ سجاس کے صدر طارق اسلم نے کہا کہ صحافت کے معیار کو بہتر کرنے اور بروقت رپورٹنگ کے لیئے موبائل فونز ہمارا اہم ترین ٹول بن چکا ہے ،فیس بک ،یوٹیوب، واٹس ایپ، ٹیوٹر اور انسٹاگرام شوشل میڈیا کے ایسے ذرائع ہیں جن کا بروقت استعمال اسپورٹس جرنلسٹ کے لیئے انتہا ہی اہم ہے۔ ورکشاپ کا مقصد سیکھنے اور سکھانے کے عمل کے تسلسل کو برقرار رکھنا ہے۔سجاس کے سیکریٹری اصغر عظیم کا کہنا تھا کہ کسی واقع کی ویڈیو بناکر آن ایئر سب کرسکتے ہیں تاہم یہ موبائل جرنلزم نہیں بلکہ کیمرہ مین کے کام کی طرح ہے جو کوئی بھی کرسکتا ہے۔موبائل جرنلزم کا مقصد کیمرہ مین کے خلاف کام کرنا نہیں بلکہ جرنلزم کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہونا ہے۔ کیمرہ مین بھی موبائل جرنلزم کی طرف آئے تاکہ دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی وہ کیمرہ مین کے بجائے ویڈیو جرنلسٹس کہلائیں۔ موبائل جرنلزم پر عبور رکھنے والا کسی کے تعاون کے بغیر موبائل فون کے ذریعے کی گئی رپورٹنگ کو پیکج کی شکل میں بھی اپنے ادارے کو دے سکتا ہے۔۔ورکشاپ کے اختتام پر پروفیسر اعجاز فاروقی نے شرکاءمیں سرٹیفکیٹ تقسیم کئے ۔

About BLI News 3238 Articles
Multilingual news provider for print & Electronic Media. Interviews, Exclusive Stories, Analysis, Features, Press Conferences Photo & Video Coverage and Economic Reviews, Pakistan and Worldwide. Opinions, Documentaries & broadcast.