ویلنگٹن:
نیوزی لینڈ میں امریکی سفارتخانے کی جانب سے استثنیٰ کا حق استعمال کرتے ہوئے پولیس کو تفتیش کی اجازت نہ دینے کے بعد ایک امریکی سفارتکار کو ملک بدر کردیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی سفارت خانے کا ایک اہلکار نیوزی لینڈ کے شہر ویلنگٹن میں 12 مارچ کو پیش آنے والے ایک جرم میں مبینہ طور پر ملوث تھا جس کے لئے پولیس نے سفارتکار سے پوچھ گچھ کی درخواست کی لیکن سفارتخانے نے اس درخواست کو مسترد کر دیا تھا جس پر سخت ایکشن لیتے ہوئے نیوزی لینڈ نے امریکا سے اس سفارتکار کو واپس بلانے کا مطالبہ کیا تھا۔
دوسری جانب امریکی حکام نے تصدیق کی ہے کہ مذکورہ شخص ہفتے کے روز ملک چھوڑ چکا ہے تاہم اس امریکی سفارتکار کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔
نیوزی لینڈ پولیس کی جانب سے بھی الزامات کی تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کر دیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ویلنگٹن کے قریب پیش آنے والے اس واقعے کی تفتیش جاری رہے گی۔ نیوزی لینڈ کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ تمام غیر ملکی سفارتی عملے پر واضح کر دیا ہے کہ نیوزی لینڈ کے قانون کا احترام کریں، اور اگر ان کے خلاف سخت جرائم کے الزامات ہیں تو استثنیٰ کا حق استعمال نہ کریں۔
یاد رہے کہ ویلنگٹن میں امریکی سفارتخانے میں فی الوقت کوئی مستقل سفیر تعینات نہیں ہے جبکہ جنوری میں ٹرمپ انتظامیہ نے سابق صدر براک اوباما کے تعینات کردہ سفیر کو واپس بلا لیا تھا۔