کراچی ( اسپورٹس رپورٹر) سر اصغر فٹبال اکیڈمی کے تعاون سے تنظیم اسپورٹس اور سندھ مسلم گذری کے زیراہتمام کراچی سپر کپ فٹبال ٹورنامنٹ کا فائنل نیشنل شاہین نے اعظم اسپورٹس کو 2-1سے شکست دیکر
ٹائٹل اپنے نام کرلیا۔ میچ کا فیصلہ کن گول فاتح ٹیم کے بابر نے کھیل کے اختتامی منٹ میں کیا۔ بابر نے ٹورنامنٹ کے ٹاپ اسکور کا اعزاز بھی حاصل کیا۔گذری پلے اسٹیڈیم میں شائقین سے بھرے ہوئے اسٹیڈیم میں ڈسٹرکٹ ایسٹ اور ڈسٹرکٹ ویسٹ کے دو نمبرون ٹیمیں ٹرافی کی جنگ کے لئے میدان میں اتریں ۔ فائنل میں پہلے برتری حاصل کرنے کے لئے دونوں ٹیموں کے فاروڈز نے ایک دوسرے کے گول پر تابڑتوڑ حملے کئے لیکن گول کیپر نے عمدہ کھیل سے ان تمام حملوں کو ناکام بنادیا۔ پہلے ہاف میں کوئی بھی ٹیم برتری حاصل نہ کر سکی،ا ور مقابلہ بغیر کسی گول کے برابر رہا۔ وقفے میں مہمان خصوصی ٹورنامنٹ کے سرپرست اعلی کرم اللہ وقاصی چیئرمین یوسی31 کہکشاں اور مسٹرکم ٹیک (kim tak)کا دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں سے تعارف کرایا گیا ،ان کے ہمراہ ڈی ایف اے ویسٹ کے سیکریٹری رحیم بخش بلوچ، ایسٹ کے صدر، خالد تنولی،سیکریٹری کیپٹن عبید اللہ خان، سینٹرل کے صدر سید عثمان شاہ، ڈی ایف اے ملیر کے صدر فتح محمد بلوچ، سیکریٹری شاہد تاج، سندھ فٹبال ریفری ایسوسی ایشن کے صدر فیفا ریفری محمد اقبال جونیئر،سیکریٹری سعید خان، آرگنائزنگ کمیٹی کے اراکین، ایشلے جانی ڈین، رضا خان، عبدالوحید، محمد سلیم سمائ،علی رضا طارق، سجاس کے صدر سینئر اسپورٹس جرنلسٹ طارق اسلم، شفیع بلوچ،ایاز لاشاری، علی رضا سولنگی، کاشف بروہی، حفیظ بروہی، آصف خان، انٹرنیشنل فٹبالر نومی مارٹن، محمود علی خان (مودی)،سمیت دیگر موجود تھے۔ مہمانوں کو وقفے میں سندھ ثقافت اجرک اور پھولوں کے ہار پہنائی گئے ۔دوسرے ہاف میں میچ کے تینوں گول اسکور کئے۔ نیشنل شاہین کی جانب سے52 ویں منٹ میں علی نے گول کرکے اپنی ٹیم 1-0کو کی دلوادی۔ جو زیادہ دیر برقرار نہ رہ سکی۔دس منٹ کے بعد اعظم اسپورٹس کے نوید اللہ نے62 ویں منٹ میں گول اسکور کرکے مقابلہ ایک ایک گول سے برابر کردیا۔ مقابلہ برابر ہونے کے بعد دونوں ٹیموں کے فاروڈز کو کئی اچھے مواقع میسر آئے لیکن غلط نشانہ بازی سے گول نہ بناسکا۔ کھیل کے اختتامی لمحات میں90 ویں منٹ میں نیشنل شاہین کو اعظم اسپورٹس کے گول سے25 میٹر کے فاصلہ سے ایک فری کک ملی۔ جس پر بابر نے خوب صورت کک کے زریعے گیند کو جال میں پہنچا کر سب کو حیران کردیا۔ گول کیپر اپنی جگہ سے ہل بھی نہیں سکا اور گیند جال کی جا پہنچی۔ تین منٹ کے اضافی وقت میں اعظم اسپورٹس نے گول برابر کرنے کی کوشش کی لیکن کامیابی نہیں مل سکی۔ ریفری عبدالباقی نے اختتامی وسل بجائی تو نیشنل شاہین نے2-1کے اسکور سے اونچی پرواز کرتے ہوئے فاتح کا تاج اپنے سر پر سجا لیا۔ فائنل کے ریفری عبدالباقی، ڈپٹی ریفری قاری آصف، نذیر احمد، شوکت حسین، میچ کمشنر محمود علی خان، میڈیا کوآرڈینیٹر علی رضا طارق ، محمد سلیم سماءتھے۔فائنل کے اختتام پر مہمان خصوصی نے انعامات تقسیم کئے۔ نیشنل شاہین کے کپتان نے وننگ ٹرافی کے ساتھ15 ہزار روپے کی انعامی اور رنراپ ٹیم اعظم اسپورٹس نے ٹرافی کے ہمراہ 10 ہزار روپے دیئے گئے۔فیئر پلے ٹرافی کی حقداد میزبان ٹیم تنظیم اسپورٹس کو قرار دیا گیا جس جو سیمی فائنل میں ایک ،صفر سے اعظم اسپورٹس سے ہاری تھی۔ ٹورنامنٹ کے بہترین گول کیپر کا ایوارڈ تنظیم اسپورٹس کے آصف خان، ٹورنامنٹ کے ٹاپ اسکور نیشنل شاہین کے بابر قرار دیئے گئے جس نے 7گول اسکور کئے ایک میچ میں پانچ گول بھی شامل تھے۔ پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کی ٹرافی نیشنل شاہین کے علی کو دی گئی۔آرگنائزنگ کمیٹی کی طرف سے تمام ڈسٹرکٹ کے عہدے داران سمیت اعلی شخصیات میں شلیڈز تقسیم کیں گئی۔ میڈیا کوآرڈینیٹر کی شلیڈ علی رضا طارق کو پیش کی گئی۔