لاہور(محمد سلیم) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ شہبازشریف کی گرفتاری سے کونسی قیامت آگئی؟ کرپٹ لوگو کان کھول کر سن لو،کوئی این آر او نہیں ہوگا،عثمان بزدار جیسا ہی وزیراعلیٰ چاہتا تھا،یہی تبدیلی ہے ،ہماری پالیسیاں ابھی بن رہی ہیں،ہو سکتا ہے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑے، ایک سال میں تبدیلی نظر آئے گی۔
لاہور میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ کل شہبازشریف کو منڈیلا بنتے دیکھا،اسی لئے پریس کانفرنس کر رہا ہوں،ہم پر الزام لگایا جارہا ہے کہ ہم سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہے ہیں،شہبازشریف کے خلاف کیسز کئی ماہ پہلے کے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر نیب میرے ماتحت ہوتی تو اس وقت کم از کم 50 لوگ جیل میں ہوتے،مجھے پتہ ہے کہ کن کن لوگوں کے نام کرپشن میں آنے والے ہیں،جمہوریت بچانےکے نام پر ڈرامے ہورہے ہیں۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ اگر اپوزیشن کو مظاہرے کرنا ہے تو کنٹینر ہم دے دیتے ہیں،اگر آپ کو اسمبلی میں شور مچانا ہے تو مچالیں، کرپٹ لوگ کان کھول کر سن لیں میں ایک کو بھی نہیں چھوڑوں گا،ہم مظاہروں سے بلیک میل نہیں ہوں گے۔
عمران خان نے کہا کہ ملک کا صاحب اقتدار خود کو بچانے کے لئے بلیک میل کرتا رہا ہے، یہاں جس پر ہاتھ ڈالوں تو کہتے ہیں جمہوریت خطرے میں آگئی ہے،10 ماہ پہلے کے کیس میں ہم کیسے کسی کو انتقام کا نشانہ بناسکتے ہیں؟
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی پی پی اور ن لیگ اپنے آپ کو بچانے کے لئے مل کر ضمنی الیکشن لڑ رہے ہیں،ہمیں ہر کرپٹ سے لوٹا ہوا پیسہ نکالنا ہے، چیئرمین نیب کو کرپشن کے خلاف کیسز میں جو مدد چاہئے، وفاقی حکومت دے گی،ہم پوری طرح کرپشن کے خلاف کارروائی کریں گے،ہم قوم کو مزید خوشخبریاں دیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہماری پالیسیاں ابھی بن رہی ہیں،اس لئے فی الحال رائے نہ قائم کی جائے، اگلے ہفتے وسل بلوور ایکٹ اور وٹنس پروٹیکشن کا قانون لارہے ہیں،انسداد تجاوزات مہم میں اسلام آباد میں 200 سے 300 ارب روپے کی زمین وگزار کرائی ہے۔
عمران خان نے کہاکہ اندر سے حکومت دیکھنے کے بعد کہتا ہوں ملک میں ترقی کے بہت امکانات ہیں،صرف کرپشن ختم اور گورننس ٹھیک کی تو سرمایہ کار آجائیں گے۔
ان کا کہناتھاکہ بجلی کی قیمتیں نہ بڑھائیں تو 1200 ارب کا گردشی قرضہ مزید بڑھ جائےگا،قرضے سے بنی 3بسوں کا سالانہ خسارہ 8ارب روپے ہے،جو کچھ سابق حکومت چھوڑ کر گئی ہے اسی کی وجہ سے چیزیں مہنگی ہورہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ قرض لیے بغیر معیشت ٹھیک کرنے کا واحد راستہ لوٹی دولت کی وطن واپسی ہے،ہماری حکومت چوری کی گئی دولت کو سب سے پہلے ریکور کرے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں کمال چیزیں ہورہی ہیں،فالودے والے کے اکائونٹ سے 2 ارب نکل آتے ہیں،طلبا اور غریب لوگوں کے اکائونٹس سے کروڑوں روپے نکل رہے ہیں جو ان کے نہیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کی ایکسپورٹ بڑھانے کے لئے بہت کام کر رہے ہیں،ہم مختلف ممالک سے بات کر رہے ہیں کہ اسٹیٹ بینک میں کچھ عرصے کےلئے پیسہ رکھیں تاکہ زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو۔
عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب کے حوالے سے زیر گردش خبروں پر کہا کہ عثمان بزدار ایماندار آدمی ہے،عام آدمی کا درد رکھتا ہے،عاجز ہے ،یہ کرپشن نہیں کرے گا ،جب تک پی ٹی آئی کی پنجاب میں حکومت ہے عثمان ہی ہمارا وزیراعلیٰ ہے۔