ینگون/لندن(مانیٹرنگ ڈیسک)میانمار نے اقوام متحدہ کی اشیائے خورد و نوش کی فراہمی کی پیشکش ٹھکرادی،دوسری جانب میانمار میں بربریت اور دہشت کا خونی کھیل جاری ، روہنگیا مسلمانوں کو بے دردی سے خون میں نہلایا جارہا ہے۔ برطانوی اخبار کے مطابق اقوام متحدہ کی طرف سے متاثرین کے لیے اشیائے خورد نوش کی فراہمی کی پیش کش میانمار حکومت نے ٹھکرا دی۔میانمار کی فوج ظلم اور سفاکیت کی ہر حد پار کرتی جارہی ہے۔ نہتے روہنگیا مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلی جارہی ہے اور ہر جانب بس مسلمانوں کی لاشیں بکھری پڑی ہیں۔ روہنگیا مسلمانوں کے گھروں کو جلا کر راکھ کردیا گیا ہے۔ برما کی سرکاری افواج اور دیگر فورسز کی جانب سے مشرقی ریاست راکھین میں مسلمانوں کی نسل کشی نے
ہر کسی پر لرزہ طاری کردیا ہے۔ راکھین کی سرحد بنگلہ دیش سے ملتی ہے اور ظلم و ستم سے تنگ آکر اب تک 80 ہزار سے زائد افراد بنگلہ دیش کی سرحد تک پہنچ گئے ہیں۔ درندگی کے اس کھیل میں آنگ سانگ سوچی کا ایک اور بھیانک روپ سامنے آیا ہے جنہوں نے اقوام متحدہ کی جانب سے متاثرین کے لیے فراہم کی جانے والی امداد کو بلاک کردیا ہے۔برطانوی اخبار کے مطابق روہنگیا مسلمانوں کے لیے اقوام متحدہ نے کھانے پینے، پانی اور ادویات کی فراہمی کرنی چاہی تو میانمار حکومت نے صاف انکار کردیا۔ ایسی صورتحال میں روہنگیا مسلمان بے یار و مددگار کھلے آسمان تلے زخموں سے تڑپ رہے ہیں اور برما کی سرکاری افواج اور دیگر فورسز ان کی زندگیوں سے کھلم کھلا کھیل رہی ہے