لاہور( بی ایل آٸی) موسمِ سرما کے آتے ہی بہت سی بیماریاں بھی ساتھ آتی ہیں جن میں کھانسی، بخار نزلا زکام وغیرہ شامل ہوتا ہے لیکن حالیہ تحقیق نے موسمِ سرما کے حوالے سے ایک بہترین انکشاف کیا ہے۔
اس بات سے کوئی اعتراض نہیں کرسکتا کہ جراثیم ٹھنڈے موسم میں زیادہ اچھی طرح نشوونما پاتے ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ موسمِ سرما صرف بیماریوں کو ہی ساتھ لاتا ہے۔
در حقیقت تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جب درجہ حرات میں کمی آتی ہے تو انسانی صحت کو نمایاں طور پر فائدہ ہوسکتا ہے ان فوائد میں ہمیں مزید آرام حاصل کرنے، وزن میں کمی اور زیادہ واضح طور پر سوچناشامل ہے۔
آج ہم آپ کو موسمِ سرما کے صحت پر مثبت اثرات کے حوالے سے بتائیں گے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ موسم سرما میں چہل قدمی کرنے سے وزن میں تیزی سے کمی ہوتی ہے، جس کی وجہ یہ ہے کہ موسمِ سرما میں ہمارے جسم کو درجہ حرارت کو معتدل رکھنے میں مشکل ہوتی ہے جس کی وجہ سے جسم کو زیادہ کیلوریز استعمال کرنی پڑتی ہیں یہی وجہ ہے کہ موسمِ سرما میں چہل قدمی کرنے سے وزن تیزی سے کم ہوتا ہے۔
امریکا کی یونیورسٹی آف البانیہ نے اس حوالےسے تحقیق کی جس سے یہ نتیجہ سامنے آیا کہ 10 ڈگری سینٹی گریڈ میں پہاڑ چڑھنے والے افراد کے مقابلے میں منفی 5 ڈگری سینٹی گریڈ میں پہاڑ پر چڑھائی کرنے والے افراد نے 34 فیصد زیادہ کیلوریز کم کیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بہترین نیند کے لیے کمرے کا درجہ حرارت 18 ڈگری ہونا چاہیے، اس درجہ حرارت میں انسان کو بہترین نیند آتی ہے۔
ماہرینِ نیند و برطانوی سلیپ سوسائٹی کے ممبر ڈاکٹر نیل اسٹینلے کا کہنا ہے کہ سردیوں میں لمبی رات ہونے کی وجہ سے اندھیرا دیر تک رہتا ہے، اور اندھیرے میں اچھی نیند آنا ایک فطری رجحان ہے۔
یونیورسٹی آف ورجینیا کے ماہرین نے اس حوالے سے ایک تحقیق کی جس میں انہوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ کم درجہ حرارت میں فیصلہ لینے والے 50 فیصد لوگوں نے اچھا فیصلہ کیا جب کہ اس کے برعکس زیادہ درجہ حرارت میں فیصلہ کرنے والےلوگوں نے 25 فیصد صحیح فیصلے کیے۔
ماہرین نے انکشاف کیا کہ انسانی دماغ موسمِ سرما میں اچھی کارکردگی دکھاتا ہے۔ ساؤتھ کورین تحقیق کے مطابق موسمِ سرما میں انسان کا مزاج اچھا رہتا ہے اور وہ موسمِ گرما کے مقابلے میں زیادہ خوش رہتا ہے۔
اس حوالے سے ایک اور بھی تحقیق کی گئی جس کے مطابق موسمِ سرما میں اسکول کے بچوں کی کارکردگی بھی بہتر ہوجاتی ہے اور وہ جسمانی اور دماغی طور پر زیادہ ایکٹو نظر آتے ہیں۔
اس حوالے سے جرنل آف ڈرماٹولوجی میں ایک تحقیق شائع کی گئی ہے جس کے مطابق سردیوں میں چہرے پر نکلنے والی ایکنی اور مہاسوں میں کمی ہوجاتی ہے کیونکہ موسم گرما میں سورج کی روشنی اور زیادہ درجہ حرارت انہیں مزید خراب کردیتا ہے۔