انڈیا ٹائمز نے فائنانشیل ایکسپریس میں شائع رپورٹ کے حوالے سے لکھاکہ ملک ریاض نے مودی کی پیروی کرتے ہوئے نوازشریف سے 500,1000اور 5000روپے کے نوٹوں کی منسوخی کی خواہش ظاہرکی ۔ملک ریاض نے کہاکہ ”میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ یہ بلین ڈالر آئیڈیا ہے ، اس پر عمل کرتے ہوئے ہم ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ کرسکتے ہیں“۔
جیوٹی وی کیساتھ اپنے ایک انٹرویو میں ملک ریاض نے کاکہ پاکستان میں کرپشن کے خاتمے اور ٹیکس اکٹھا کرنے کیلئے کرنسی پر پابندی بہترین طریقہ ہے ، کرپشن اور ٹیکس اکٹھانہ ہونادوبڑے مسائل ہیں جو پاکستانی معیشت کو متاثر کررہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق مودی کے اقدام کی تائید کرتے ہوئے ملک ریاض کاکہناتھاکہ میں نے دونوں مسائل کا وزیراعظم نوازشریف کو حل بتایاتھا کہ بڑے نوٹوں پرپابندی لگا کر بانڈز کا خاتمہ کریں اور 50سے60دن کیلئے ملک میں ایمنسٹی کااعلان کردیں، کروڑوں ڈالر آئیں گے حتیٰ کہ اوورسیز پاکستانیوں کیلئے ایمنسٹی کااعلان کریں۔
ان کاکہناتھاکہ ’مجھے بتایاگیاکہ بھارت نے 228بلین ڈالر اکٹھے کیے ، ہم پاکستانی کم ازکم 10سے 15بلین ڈالر اکٹھے کرسکتے ہیں ‘ ۔ ملک ریاض کاکہناتھاکہ اگر ایک شخص بھی سیاہ دھن کو کچھ عرصے کے لیے شفاف بنانے کی کوشش کرتاہے تو اگر وہ بینکوں سے رقم منتقل کرتاہے تواسے اگلی مرتبہ ٹیکس دینا ہوگا۔
یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ بھارت میں بڑے کرنسی نوٹوں پر پابندی لگنے کے بعد شہری ادویات خریدنے کو بھی ترس گئے جبکہ سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ سمیت ماہرین نے نوٹوں کی اہمیت ختم کرنے کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ اس سے سیاہ دھن اور بدعنوانی کاخاتمہ نہیں ہوسکتا۔