دنیا نیوز کے پروگرام”ٹونائٹ ود معید پیر زادہ“میں گفتگو کرتے ہوئے مشال ملک کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے اکثر مقبوضہ کشمیر کی حمایت میں بیانات آتے رہتے ہیں لیکن اس پرتھنک ٹینک بنایا جانا چاہیے جو مسئلہ کشمیر کوہر فورم پر اٹھائے جس سے عالمی دنیا اس پر نوٹس لینے پر مجبور ہوجائے۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں پر امن سیاسی جدوجہد کو روکا جاتا ہے ، لوگوں پر آنسو گیس اور پیلٹ گن سے فائرنگ کی جاتی ہے۔لیکن انتہا پسندہندو تنظیموں کو روکنا تو دور کی بات الٹا ان کو ہر قانون سے آزاد کر دیا جاتا ہے جبکہ ان کو ہر روز ریلی نکالنے کی اجازت ہے وہ لوگ چاہے ڈنڈے اٹھائیں یا مسلمانوں کا قتل عام کریں انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔مشال ملک نے یاسین ملک کو در پیش مشکلات سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جب کبھی ریلی نکالنی ہوتی تو یاسین ملک کو 2،2دن پہلے گھر سے باہر سخت سردی کی راتوں میں چھپ کررہنا پڑتا ہے۔