معاشی بحالی، برآمدات، ترسیلات زر بڑھ گئیں، سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ

An extended view of Clock Tower of the famous Empress Market from the Mir Karam Ali Talpur in Saddar, Karachi. It is a famous marketplace situated in the Saddar Town locality of Karachi, Pakistan. Today, it is amongst the most popular and busy places for shopping in Karachi and reflects as one of the few historical spots of the city. Commodities sold in the Empress Market range from condiments, fruit, vegetables and meat to stationary material, textiles and pet shops. The Empress Market was constructed between 1884 and 1889 and was named to commemorate Queen Victoria, Empress of India. It is one of the few iconic / landmark structure of the present Karachi.

اسلام آباد(بی ایل ٰآئی)پاکستان کی معیشت مالی سال 2025 کے ابتدائی مہینوں میں مستحکم بحالی کے آثار دکھا رہی ہے، جو کہ اہم شعبوں میں بہتری کم ہوتی ہوئی مہنگائی اور مالی نظم و ضبط کی بہتری کے باعث ہے۔

بڑے وقفے کے بعد بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ بحالی کی طرف گامزن ہے، اور اہم برآمداتی شعبے پیداوار بڑھانے کی تیاری کر رہے ہیں۔

گاڑیوں کی پیداوار اور فروخت میں زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا۔ توقع ہے کہ یہ بحالی خارجی ماحول کے حق میں ہونے، مستحکم ایکسچینج ریٹ اور مہنگائی کے دباؤ میں کمی سے مزید فائدہ اٹھائے گی۔ ایک نرم مالیاتی پالیسی، سرمایہ کاروں کے اعتماد میں بہتری اور عالمی منڈی کی بحالی بھی صنعتی ترقی کو برقرار رکھنے کی امید ہے

مالیاتی ڈویژن کی تازہ ترین اقتصادی اپ ڈیٹ اور آؤٹ لک کے مطابق حکومت کی مالیاتی استحکام پر توجہ ملک کے مالیاتی کھاتوں میں بہتری کا باعث بننے کی توقع ہے
زراعت کے شعبے میں، ربیع 2024 کی پیداوار زیادہ تر موسمی حالات پر منحصر ہوگی، جو کہ مجموعی پیداواری صلاحیت کا تعین کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔ ربیع کا موسم 1 اکتوبر سے 31 مارچ تک ہوتا ہے، جس میں گندم، چنا، دال، آلو، پیاز اور ٹماٹر کی کاشت ہوتی ہے۔

توقع ہے کہ ستمبر اور اکتوبر 2024 کے دوران مہنگائی کی شرح 8 سے 9 فیصد کے درمیان رہے گی۔خارجہ محاذ پر، توقع کی جا رہی ہے کہ برآمدات اور درآمدات دونوں میں تیزی آئے گی۔

ستمبر 2024 میں برآمدات کا تخمینہ 2.5 بلین ڈالر سے 3 بلین ڈالر کے درمیان ہے، جب کہ درآمدات کا تخمینہ 4.5 بلین ڈالر سے 5 بلین ڈالر کے درمیان ہے۔
توقع کی جا رہی ہے کہ کارکنوں کی ترسیلات زر 2.7 بلین ڈالر سے 3.2 بلین ڈالر کے درمیان رہیں گی۔مہنگائی پہلے ہی تین سالوں میں پہلی بار سنگل ڈیجٹ تک کم ہو چکی ہے۔
اگست 2024 میں، کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) میں سال بہ سال 9.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ اگست 2023 میں یہ 27.4 فیصد تھا۔ مہنگائی میں کمی کی وجہ کھانے کی اشیاء اور توانائی کی قیمتوں میں کمی سمیت دیگر عوامل ہیں۔

ماہانہ بنیادوں پر، مہنگائی میں صرف 0.4 فیصد اضافہ ہوا، جس سے آنے والے مہینوں میں مہنگائی کے دباؤ میں مزید کمی کا اشارہ ملتا ہے۔

بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ (LSM)، جو کہ پاکستان کے صنعتی شعبے کا ایک اہم جزو ہے، جولائی 2024 میں 2.4 فیصد پیداوار میں اضافے کے بعد، اہم شعبوں جیسے ٹیکسٹائل، خوراک، کیمیکلز اور آٹوموبائل میں مثبت نمو کی بدولت طویل مدت کی کساد بازاری سے نکلی۔ خاص طور پر ٹیکسٹائل مینوفیکچرنگ، جو LSM میں سب سے زیادہ وزن رکھتی ہے، نے 24 ماہ کی کمی کا خاتمہ کیا۔

گاڑیوں کی پیداوار اور فروخت میں زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا، جولائی-اگست مالی سال 2025 کے دوران گاڑیوں کی پیداوار میں 15 فیصد اور ٹرک اور بس کی پیداوار میں 120.4 فیصد اضافہ ہوا۔ تاہم، کچھ شعبوں جیسے سیمنٹ میں کمی دیکھی گئی۔

About BLI News 3238 Articles
Multilingual news provider for print & Electronic Media. Interviews, Exclusive Stories, Analysis, Features, Press Conferences Photo & Video Coverage and Economic Reviews, Pakistan and Worldwide. Opinions, Documentaries & broadcast.

Be the first to comment

Leave a Reply