واشنگٹن ٹرمپ ٹیم نے امریکا میں مسلمانوں کی رجسٹریشن کیلئے سسٹم تجویز کردیاہے،جبکہ سابق امریکی وزیر خارجہ میڈیلین البرائٹ کا کہناہے کہ اگر ٹرمپ نے مسلمانوں کی رجسٹریشن کی تو مسلم کیمیونٹی سے اظہار یکجہتی کیلئے خود کو مسلمان رجسٹر کرائیں گی۔
امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ ٹیم نے ڈونلڈ ٹرمپ کو تجویز دی ہے کہ امریکا میں موجود مسلمانوں کی رجسٹریشن کیلئے نیشنل سیکیورٹی اینٹری ،ایگزٹ رجسٹرین سسٹم کو دوبارہ بحال کیا جائے۔گیارہ ستمبر حملوں کے بعد اس سسٹم کے تحت مسلمانوں کو رجسٹرڈ کیا گیا تھا،عالمی تنظیموں اور خود مسلمانوں کے احتجاج پر اس پر عمل درآمد روک دیا گیا تھا۔امریکا کی سابق وزیر خارجہ میڈیلین البرائٹ نے اپنے بیان کہا کہ اگر ٹرمپ نے مسلمانوں کی رجسٹریشن کی تو وہ خود کو مسلمان کے طور پر رجسٹر کرائیں گی۔البرائٹ نے ٹوئیٹ میں کہا کہ وہ عیسائیوں کے فرقے کیتھولک میں پرورش پائیں اور بعد وہ اسفقی بن گئیں ،لیکن معلوم ہوا کہ وہ اصل میں یہودی ہیں۔1937 میں پیدا ہونے والی سابق سیکرٹری آف سٹیٹ نے حالیہ امریکی صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کی بجائے ہیلری کلنٹن کی حمایت کی تھی ۔البرائٹ کا کہنا تھا کہ امریکہ تمام مذاہب اور مختلف پس منظر رکھنے والے افراد کےلیے کھلا رہنا چاہئے ،اگر ٹرمپ نے مسلمانوں کی رجسٹریشن کی تو وہ مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے مسلمان بننے کیلئے تیارہیں۔
واضح رہے کہ میڈیلین البرائٹ وہ پہلی بااثر خاتون نہیں ہیں جنہوں نے ٹرمپ حکومت کی جانب سے مسلمانوں کی رجسٹریشن کیلئے نیشنل سیکیورٹی اینٹری ،ایگزٹ رجسٹریشن سسٹم کی مخالفت کی ہے ،ان سے قبل امریکہ کی مشہور و معروف فلمی اداکارہ مایم بیالک نے بھی ایک ٹویٹ کے ذریعے اس قانون کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں ایک یہودی ہوں لیکن میں اپنے آپ کو بطور مسلمان رجسٹر کرانے کے لئے تیار کھڑی ہوں۔