اسلام آباد(محمد سلیم)وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ میرا وژن ہے کہ پاکستان خود مختار بنے ، پاکستان کوغریب ملکوں کو امداد دینی چاہئے تھی لیکن باہر سے مدد مانگنے سے ملک کی عزت نفس مجروح ہوئی ہے ، ہمیں دوسروں پر انحصار کرنا چھوڑنا پڑے گا ، ہاتھ پھیلانے سے ملک آگے نہیں بڑھ سکتا ، قومی غیرت کیلئے خود انحصاری لازمی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اکنامک فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ 60کی دہائی میں پاکستان تیزی سے آگے بڑھ رہا تھا ، سرمایہ کاروں کو مجرموں کی طرح پیش کرنیوالے ترقی نہیں کر سکتے ، پیسہ کمانا گنا ہ نہیں بلکہ ناجائز طریقے سے پیسہ کمانا گناہے ۔ انہوں نے کہا”ایز آف ڈوئنگ بزنس“کیلئے کے لئے میرے دفتر میںآفس بنایا جائے گا ، برآمدات کو بڑھانا انتہائی ضروری ہے ، چین نے تیس سال میں 70کروڑ لوگوں کوغربت سے نکالاہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے سرمایہ کاروں کومحفوظ ماحول مہیاکرنا ہے ، در آمدات کوبڑھانے کی پوری کوشش کریں گے، برآمدات میں انتہائی کمی باعث شرم ہے ،منی لانڈرنگ کوروکنے کیلئے تمام تر اقدامات کئے جائیں گے ، منی لانڈرنگ اورسمگلنگ روکنے کیلئے حکومت پوری پالیسی لیکر آرہی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ تین چارماہ میں دیکھاہے کہ لوگ جغرافیائی اہمیت اور نوجوان آبادی کی وجہ سے پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے بڑی دلچسپی لے رہے ہیں، بلوچستان میں تانبے کے ذخائر ہیں ، بیرون ملک سے سرمایہ کاری کرنے والوں کیلئے آسانیاں پیدا کرناچاہتے ہیں ، اور سیز پاکستانیوں کیلئے بھی آسانیاں پیدا کررہے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آنیوالے دنوں میں ٹیکس کے حوالے سے آسانیاں پیدا کی جائیں گی ، اس کے لئے ایف بی آر اور پالیسی سازی کوالگ الگ کردیا گیاہے ،میں پاکستان بزنس کونسل سے الگ سے بھی ملاقات کروں گا اورسرمایہ کاروں سے مسلسل رابطے میں رہوں گا،سرمایہ کاروں کے تمام مسائل حل کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی آدھی آبادی غربت کاشکار ہے ، جب تک ایک معاشرے میں پیسہ بنانا آسا ن نہ ہوتو لوگ سرمایہ کاری کیلئے نہیں آتے ، انہوں نے کہا کہ ملک سے غربت ختم کرنے کیلئے ہمیں دولت پیدا کرنے کی ضرورت ہے ۔