اسلام آباد(بی ایل ٰآئی)وزیراعظم عمران خان نے سی ای او پی آئی اےایئرمارشل ارشدمحمودسے ملاقات کے دروان کہا ہے کہ قومی ایئرلائن کی نجکاری پی ٹی آئی کےمنشورمیں شامل نہیں،ادارےکوخسارےسےبچانےکےلیےاصلاحات پرعمل پیراہیں۔
پی آئی اے کا شمار کبھی دنیا کی بہترین فضائی کمپنیوں میں ہوتا تھا ۔ہماری قومی ائیرلائن نے نہ صرف دنیا کی فضاوں پر راج کیا بلکہ بہت سی معروف فضائی کمپنیوں نے پی آئی اے کے ماڈل کو اپناتے ہوئے اپنا وجود قائم کیا اور آج انکو دنیا کی بہترین فضائی کمپنیاں ہونے کا اعزازحاصل ہے۔
ایک جانب پی آئی اے نے عروج کا یہ زمانہ دیکھا ہے اور آج پی آئی اے کی زبوں حالی زبان زد عام ہے۔ماضی قریب میں پی آئی اے کو ٹریک پر واپس لانے کے لیے کچھ اصلاحات متعارف کروائی گئی ہیں تاہم ابھی پی آئی اے کو اپنی ساکھ بحال کرنے میں ایک لمبا عرصہ درکار ہے۔
تاہم قومی ائیر لائن اپنے غیر معمولی اقدامات سے مسافروں کا اعتماد حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
دوسری جانب نئی حکومت اور نئی انتظامیہ کے آنے سے گرتی پڑتی پی آئی اے دوبارہ سر اٹھانے لگی ہے۔نئی حکومت اورنئی انتظامیہ قومی ائیرلائن کو ایک بارپھربہتری کی راہ پرگامزن کرنے میں کامیاب ہوگئی،
پی آئی اے کاشیئر رواں ماہ کئی بار سب سے زیادہ فروخت ہونے والےشیئرز کی فہرست میں بھی شامل رہا، انتظامیہ کی کاوششوں سے قومی ائیرلائن کوپچانوے ارب روپے کا منافع بھی ہوا۔
پی آئی اے کی اڑان کے بعد پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے گردش کرنے والی خبریں بھی دم توڑ چکی ہیں۔اس حوالے سے وزیر اعظم نے سی ای اوپی آئی اے سے ہونے والی ملاقات میں پی آئی اے کی نجکاری کا نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان سےسی ای اوپی آئی اےایئرمارشل ارشدمحمود نے ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں وزیرِخزانہ اسدعمر بھی شریک تھے۔
ارشدمحمودنےوزیرِاعظم کوایئرلائن کی بحالی کےلیےکیےگئےاقدامات سےآگاہ کیا جبکہ ادارےکوبدعنوان عناصرسےپاک کرنےکےاقدامات پربھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے دو ٹوک فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ قومی ایئرلائن کی نجکاری پی ٹی آئی کےمنشورمیں شامل نہیں۔
ادارےکوخسارےسےبچانےکےلیےاصلاحات پرعمل پیراہیں۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اصلاحات کامقصدایئرلائن کومالی نقصانات سےبچاکرادارےکومنافع بخش بناناہے۔02