اسلام آباد:
قومی اسمبلی میں وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے شدید ہنگامہ آرائی کی اور اس دوران ایوان مچھلی بازار کا منظر پیش کرنے لگا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی سربراہی میں میں ہوا جس میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے اظہار خیال کےبعد جب حکومتی بینچ سے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق جواب دینے کھڑے ہوئے تو اس دوران تحریک انصاف نے بھی بات کرنے کی اجازت مانگی تاہم اسپیکر نے پی ٹی آئی کے ارکان کو بات کرنے سے روکا جس کے بعد تحریک انصاف کے ارکان نے شدید احتجاج کیا اور ایوان میں نعرے بازی کی۔
تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران اسپیکر قومی اسمبلی اراکین کو خاموش کراتے رہے تاہم پی ٹی آئی ارکان نے شدید نعرے بازی کی جس سے ایوان میں کان پڑی آواز سنائی نہیں دی۔ ایوان میں بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن نے اسمبلی کے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر اسپیکر ڈائس کے سامنے پھینک دیں اور اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کرکے نعرے بازی کی۔ ایوان میں اپوزیشن اراکین نے وزیراعظم جب کہ حکومتی اراکین نے عمران خان کے خلاف نعرے بازی کی۔
خواجہ سعد رفیق نے اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کو غنڈہ گردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں جمہوریت کی الف ب کا بھی نہیں پتا، تحریک انصاف والے صرف اپنی تنخواہیں سیدھی کرنے ایوان میں آئے ہیں۔
اپوزیشن کی شدید ہنگامہ آرائی کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی نے ایوان کی کارروائی کو 15 منٹ کے لیے ملتوی کیا جس کے بعد اجلاس دوبارہ شروع ہوا تاہم صورتحال معمول پر نہ آنے کے بعد اسپیکر نے اجلاس کل شام 4 بجے تک ملتوی کردیا۔