قطر ایئرویز کے طیارے نے دنیا کی طویل ترین اڑان کامیابی سے پوری کرکے نیا ریکارڈ قائم کردیا۔ آکلینڈ پہنچنے پر طیارے کا روایتی انداز میں پانی سے استقبال کیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق قطر ایئرویز نے نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ کے لیے براہ راست پروازوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔قطر ایئرویز کی ویب سائٹ کے مطابق کمپنی کے ترجمان نے بتایا کہ پرواز کیو آر 920 دوحا کے حامد انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے روانہ ہوئی اور وہ پیر کے روز مقامی وقت کے مطابق ساڑھے سات بجے آکلینڈ پہنچی ۔
پرواز نے دوحا سے آکلینڈ تک کا 14ہزار535کلومیٹر پر محیط طویل سفر تقریبا 16 گھنٹے 23 منٹ میں طے کیا ۔ دوران پرواز طیارہ10مختلف ٹائم زونزسےبھی گزرا جب کہ جہاز میں 4پائلٹ اورعملےکے15ارکان سوارتھے۔ قطر ایئرویز نیوزی لینڈ تک 14 ہزار 534 کلو میٹر کی براہ راست پروازوں کے لیے بوئنگ 777 طیارے استعمال کررہی ہے۔
گزشتہ دہائی میں ایوی ایشن ٹیکنالوجی میں آنے والی جدت کی بدولت طیارے نسبتا کم ایندھن استعمال کرکے زیادہ سے زیادہ فاصلہ طے کرنے کے قابل ہوگئے ہیں۔وقت کے اعتبار سے دنیا کی طویل ترین پرواز کا اعزاز ایمریٹس ایئرلائن کے پاس تھا جس نے 2016 میں دبئی سے آکلینڈ کے لیے براہ راست پروازیں شروع کی تھیں۔
فاصلے کے اعتبار سے دنیا کی سب سے لمبی فلائٹ کا اعزاز ایئرانڈیا کے پاس ہے جو کہ نئی دہلی سے سان فرانسیسکو تک کا ہے اور یہ 15 ہزار 298 کلو میٹرز بنتا ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق نئی دہلی سے سان فرانسیسکو تک پرواز کو پہنچنے میں ساڑھے 14 گھنٹے لگتے ہیں اگر سنگاپورین ایئرلائنز نے نیویارک کے لیے اپنی براہ راست پروازوں کا سلسلہ بحال کردیا تو وہ بھارت سے یہ اعزاز چھین سکتی ہے۔