‘قطری شہزادے کا خط جھوٹا نکلا تو وزیراعظم کی چُھٹی’

قصور:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے سپریم کورٹ میں جاری پاناما کیس کے حوالے سے کہا کہ اگر قطری شہزادے کا خط جھوٹا ثابت ہوگیا تو وزیراعظم نواز شریف کی چھٹی ہوجائے گی۔

عمران خان نے الزام عائد کیا کہ شریف برادران نے اقتدار کے 12 سالوں میں 30 فیکٹریاں بنالیں جبکہ اقتدار میں آنے سے پہلے ان کی صرف ایک فیکٹری تھی۔

قصور میں منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے وزیراعظم نواز شریف اور ان کے بھائی وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف پر شدید تنقید کی۔

عمران خان نے کہا کہ چار وزراء اس بات کا اقرار کرچکے ہیں کہ لندن فلیٹس 1993میں لیے گئے، اگرمریم نواز لندن فلیٹس کی مالکن نکلیں تب بھی نوازشریف کی چھٹی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ پہلی بار سپریم کورٹ میں وزیراعظم کی تلاشی لی جارہی ہے، ملک تبدیل ہورہا ہے، تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا۔

صوبہ پنجاب میں صحت کی ناقص صورتحال کا تذکرہ کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ‘پاکستان کے 45 فیصد بچے خوراک نہ ملنے پر جسمانی نشونما سے محروم ہیں’۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو معلوم ہی نہیں ہے کہ ہسپتالوں کا کیا حال ہے، میں نے 4 ارب روپے میں جناح ہسپتال لاہور سے بڑا ہسپتال بنایا لیکن حکمرانوں نے عوام کے 12 ارب روپے اشتہاروں پر لٹادیے۔

نواز شریف پارلیمنٹ میں آکر بات کریں

عمران خان نے وزیراعظم نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف اسمبلی میں آکر خود مجھ سے براہ راست بات کریں، دوسروں کو آگے نہ کریں بلکہ خود اسمبلی میں آکر جواب دیں۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ ‘نواز شریف پاکستان میں کرپشن کے بادشاہ ہیں، پارلیمنٹ میں آکر بحث کریں پتہ لگ جائے گا جمہوریت کیا ہوتی ہے’۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پہلی مرتبہ وزیراعظم کی سپریم کورٹ میں تلاشی لی جارہی ہے ،پاناما کا جواب مانگا تو انہوں نے استثنیٰ مانگ لیا، اسی ہفتے سپریم کورٹ میں اہم انکشافات ہوں گے۔

وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ وزیرریلوے اپنی ذمہ داریاں چھوڑ کربادشاہ سلامت کی خدمت کررہے ہیں جبکہ آئے دن ٹرینوں کے حادثے ہورہے ہیں۔

یاد رہے کہ 4 جنوری سے پاناما کیس پر درخواستوں کی سماعت سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس آصف کھوسہ کی سربراہی میں قائم نیا 5 رکنی لارجر بینچ کررہا ہے جبکہ نئے چیف جسٹس ثاقب نثار 5 رکنی لارجر بینچ کا حصہ نہیں ہیں۔

لارجر بینچ میں جسٹس آصف کھوسہ، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس اعجاز افضل، جسٹس عظمت سعید شیخ اور جسٹس گلزار احمد شامل ہیں۔

پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ میں آئینی درخواستیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)،جماعت اسلامی پاکستان (جے آئی پی)، عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل)، جمہوری وطن پارٹی (جے ڈبلیو پی) اور طارق اسد ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی تھیں۔

About BLI News 3239 Articles
Multilingual news provider for print & Electronic Media. Interviews, Exclusive Stories, Analysis, Features, Press Conferences Photo & Video Coverage and Economic Reviews, Pakistan and Worldwide. Opinions, Documentaries & broadcast.