قالین کی طرح بچھائے جانے والے انقلابی سولر پینلز

لندن: برطانوی کمپنی نے ایک انقلابی طریقے سے سولر پینلز تیار کیے ہیں جنہیں کسی قالین کی طرح بچھایا اور سمیٹا جاسکتا ہے۔ اس ایجاد سے فوری شمسی توانائی کے حصول میں بہت مدد مل سکے گی۔

کسی ناگہانی آفت یا بجلی سے محروم علاقوں میں یہ سولر پینلز پانسہ پلٹنے کا کام کرسکتے ہیں۔ برطانیہ میں ایک اسٹارٹ اپ کمپنی ’رینووا جین‘ نے اسے تیار کیا ہے جس کی آزمائش کارڈف کونسل کررہی ہے۔ اسے ’ریپڈ رول سولر پی وی سسٹم ‘ کا نام دیا گیا ہے جسے ویلزکے ساحل سے پرے واقعے ایک چھوٹے سے جزیرے پر آزمایا جارہا ہے۔

قالین کی طرح لپیٹے جانے والے یہ سولر پینل روایتی پینلوں کی طرح ٹھوس اور جامد نہیں بلکہ کپڑے کی طرح لچکدار ہیں۔ بہت تھوڑے رقبے پر یہ توانائی کی اچھی مقدار جمع کرتے ہیں۔ اس سے قبل چھوٹے پیمانے پر سمیٹے جانے والے سولر پینلز تو بنائے گئے ہیں لیکن پہلی مرتبہ اس ٹیکنالوجی کو صنعتی پیمانے پر استعمال کیا گیا ہے۔

سولر پی وی کا ایک رول 11 کلوواٹ کے بقدر بجلی بناتا ہے اور اسے صرف دو منٹ میں لپیٹ کر ایک چھوٹے سے ٹرالر میں رکھا جاسکتا ہے۔ اس کے بڑا ٹرالر ایک گھنٹے میں تیار کرکے کہیں بھی بھیجا جاسکتا ہے اور 300 کلوواٹ تک بجلی تیار کرسکتا ہے۔

اب فلیٹ ہوم جزائر پر اس کی آزمائش کی جارہی ہے۔ یہاں باقاعدہ آبادی نہیں لیکن جنگلی حیات پر تحقیق کرنے والے ماہرین یا سیاح یہاں آتے رہتے ہیں اور وہ ڈیزل جنریٹر استعمال کرتے ہیں۔ رینوواجین کے مینیجنگ ڈائریکٹر جان ہنگلے نے کہا ہے کہ ہم فلیٹ ہوم جزائر پر اس کی افادیت اور فوری عمل کی آزمائش کررہے ہیں۔ سینکڑوں میٹر طویل سولر پینل کو صرف ایک گھنٹے میں بچھانے کی تیاری جاری ہیں۔

بچھائے جانے والے سولر پینلز کی کامیابی کے بعد اسے مزید علاقوں میں آزمایا جائے گا۔

About BLI News 3238 Articles
Multilingual news provider for print & Electronic Media. Interviews, Exclusive Stories, Analysis, Features, Press Conferences Photo & Video Coverage and Economic Reviews, Pakistan and Worldwide. Opinions, Documentaries & broadcast.