کراچی:
متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ فاروق ستار کا کہنا ہے کہ عوام نے ہمارے 23 اگست کے اقدام پر مہر لگادی اس لئے ایم کیو ایم پاکستان سے متعلق کسی کو قیاس آرائیاں کرنے کی ضرورت نہیں۔
کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے پارٹی کے بانی سے علیحدگی کے اعلان کے بعد سے بڑا پاور شو کیا جس میں کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی جب کہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ ایم کیو ایم فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان سے متعلق مختلف قیاس آرائیاں کرنے والوں کو دیکھنا چاہیئے کہ آج کے جلسے میں شرکت کرنے والے ہمارے ساتھ ہیں، عوام نے تقسیم کرنے والوں کو مسترد کردیا اور ہم نے ثابت کردیا کہ جلسے اور جلسی میں کیا فرق ہوتا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ نئےسال کے پہلے مہینے میں حیدرآباد میں جلسہ کریں گے اور پارٹی سرگرمیوں کو مزید تیز کرتے ہوئے مخالفین کو خاموشی پر مجبور کردیں گے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ نے کہا کہ کراچی میں مسائل کو سمجھے بغیر آپریشن ہوتے ہیں اورآئے دن ہماری عزت نفس کو مجروح نہ کیا جائےجب کہ کسی اجلاس میں کراچی پر آبادی کے دباؤ کا ذکر نہیں ہوتا، کراچی کو قومی دھارے سے باہر نہ رکھا جائے، کراچی کل بھی ایم کیوایم کےساتھ تھا آج بھی ساتھ ہے اور آئندہ بھی رہے گا، ہمیں 3 سال میں جان بوجھ کر اقلیت میں رکھا جارہا ہے، کراچی 60 فیصد ٹیکس مرکز اور90 فیصد صوبے کو دیتا ہے، زیادہ ٹیکس دینے والوں کو زیادہ نمائندگی کا حق ہونا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سندھ میں آئین کے مطابق بلدیاتی نظام قائم ہونا چاہیے، بلدیاتی ادارے اور نظام پاکستان کا مستقبل ہیں، واٹربورڈ، ماسٹرپلان، کے بی سی اے، سالڈ ویسٹ و دیگر ادارے میئر کے ماتحت کیے جائیں، اگراختیارات نہیں ملے تو20 انتظامی یونٹس کی تحریک چلانی پڑے گے، اگر بلدیاتی اداروں کو کمزور کیا گیا تو پاکستان کمزور ہوگا، ہم سندھ کے شہری عوام کا مقدمہ ہر سطح پر اٹھانے والے ہیں۔