تفصیلات کے مطابق اسلام آباد اور روالپنڈی کے تاجروں کے وفد اورمسلم لیگ (ن) کے رہنماﺅںنے سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف سے ملاقات کی،جڑواں شہروں کے تاجر اور سیاسی وفود نے نواز شریف سے مکمل اظہار یکجہتی کا اظہار کیا، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں احتساب کے نام پر میرا استحصال کیا جا رہا ہے ۔پاکستان کی سیاسی تاریخ کے70سالوں میں35سال تک 4ڈکٹیرز نے اقتدار پر قبضہ رکھا جبکہ باقی 35سالوں میں18وزرائے اعظم گھر بھیجے گئے۔ڈیڑھ سال سے بے رحمانہ احتساب کے باوجودایک پائی کی خوردبردثابت نہ ہوسکی جبکہ مجھ پر مقدمہ ایک بیٹے کو پیسے بھیجنے پر چلایا گیا اور نا اہلی دوسرے بیٹے سے ڈیڑھ لاکھ روپے نہ لینے پر ہوئی ہے۔ عوام نے پانامہ کیس کے فیصلے کو تسلیم نہیں کیا، عوام کی محبت اور جذبہ میرا سرمایہ ہے ،یہی ایماندار ی کا سرٹیفیکٹ لے کر عوام کے پاس جاﺅں گا۔
سابق وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں جمہوری قوتوں کو ہمیشہ انتقام کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے ، آئین توڑنے والوں اور قوم کے اربوں روپے لوٹنے والوں کو کوئی پوچھتا تک نہیں ہے، کیا پانامہ کیس میں صرف میرے خاندان کے نام تھے، باقی لوگوں کا احتساب کب اور کون کرے گا؟ مجھے معلوم ہے کہ اس کے بعد میرے ساتھ کیا ہونے والا ہے لیکن میں کسی کے سامنے جھکوں گا نہیں ، اداروں سے ٹکراﺅ کا حامی نہیں اسی لئے خاموشی اختیار کر رکھی ہے مگر میرے خلاف سازش کی گئی ہے اور اس سازش سے جلد پردہ اٹھاﺅں گا۔