لاہور
وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے چیلنج کیا ہے کہ عمران خان 27 ارب تو کیا 27 دھیلے بھی ثابت کر دیں، قصوروار ہوا سیاست چھوڑ دوں گا۔ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے پانچویں مرتبہ مجھ پر کرپشن کے الزامات لگائے، عدالت کے سامنے اگر عمران خان جھوٹے ثابت ہوں تو کسی درگاہ پر بیٹھ پر تربیت حاصل کریں اور اگر میں قصور وار ثابت ہوا تو سیاست سے خاموشی سے کنارہ کشی کرلوں گا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے الزامات پر فل بینچ بنائیں تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان نے وعدہ کیا تھا کہ کبھی قوم سے جھوٹ نہیں بولوں گا لیکن وہ ایک الزام لگاتے ہیں پھر جب جواب مانگا جاتا ہے تو دوسرا الزام لگادیتے ہیں، دنیا میں اس طرح کی مثال دیکھنے میں نہیں ملتی۔شہباز شریف نے کہا کہ انہوں نے مجھ پر لاہور میٹرو منصوبے پر 70 ارب روپے خرچ لی لاگت، 27 ارب روپے رشوت لینے اور پاناما کیس سے ہٹنے کیلئے انہیں 10 ارب روپے رشوت دینے کا الزام بھی لگایا تھا، اب ملتان میٹرو کے حوالے سے بے بنیاد الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ میں نے تنگ آکر انہیں ہرجانے کا نوٹس دیا لیکن وہ آج تک عدالت سے تاریخیں لے رہے ہیں، عدالت میں جو بھی پیشیاں ہوئیں اس میں نہ تو خان صاحب آئے، نہ ہی ان کے وکیل بابر اعوان پیش ہوئے اور نہ ہی جواب داخل کیا۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ماضی میں الزام لگایا کہ جاوید صادق نامی شخص میرا فرنٹ مین ہے، تاہم وہ میرے جاننے والے ہیں لیکن کوئی کمیشن نہیں لی۔ اب عمران نیازی نے دو دن پہلے فیصل سبحان نامی دیومالائی کردار کا ذکر کیا، الزام لگانے پر میں نے چیف جسٹس سے درخواست کی کہ وہ فل بنچ بنا کر چند دنوں میں فیصلہ کر دیں۔