اسلام آباد (بی ایل ٰآئی)عمران خان نے پاکستان کے 22ویں وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھا لیاہے جس کے بعد عمران خان وزیراعظم ہاوس پہنچے جہاں انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا, گارڈ آف آنر کا معائنہ کرنے کے بعد عمران خان واپس سلامی کے چبوترے پر پہنچے جہاں میلٹری سیکریٹی نے ان کی ملاقات وزیراعظم ہاوس کے عملے سے کروائی اور عمران خان نے ان سے مصافحہ کیا۔مہمانوں کو حلف برداری کی تقریب کے بعد چائے ، بسکٹ اور ریفریشمنٹ پیش کی گئی ۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور نیول چیف سمیت دیگر سیاسی و غیر سیاسی شخصیات نے تقریب میں شرکت کی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان جس وقت صدر مملکت کے ساتھ ایوان صدر میں آئے تو سب سے پہلے ترانہ بجایا گیا اور اس کے بعد تقریب کے آغاز کیلئے صدر مملکت سے اجازت کی گئی اور تلاوت قرآن پاک سے حلف برداری کی تقریب کا آغاز کیا گیا۔تلاوت کے بعد صدر مملکت نے عمران خان سے وزیراعظم کے عہدے کا حلف لیا اور اس کے بعد تقریب میں شریک مہمانوں کو چائے کیلئے مخصوص جگہ پر بلا لیا گیا۔
عمران خان کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کیلئے ایوان صدر آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرترے ہوئے سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہیٰ کا کہناتھا کہ امیدہے عمران خان نے جووعدہ کیاپوراکریں گے، عمران خان میں اہلیت،صلاحیت سوچ اورویژن بھی ہے، عمران خان سے کیے گئے وعدے کے مطابق قانون کاماحول بنائیں گے، پنجاب اسمبلی کومیدان جنگ نہیں،قانون سازی کاادارہ بنائیں گے۔
ایوان صدر میں آمد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہناتھا کہ عمران خان کی شکل میں لوگوں کوامیددکھائی دی ہے،عمران خان کومنتخب اورتعینات کرنےکاتجربہ بھی ہے۔
اسد عمر کا کہناتھا کہ عمران خان مشکل فیصلے کرنےوالے دلیرآدمی ہیں، جوفیصلے اورپالیسیاں ہونگی ان میں عمران خان کے دل کی آواز نظر آئےگی،ہم نظریے کی وجہ سے عمران خان کےساتھ ہیں۔
ایوان صدر آمد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل کا کہناتھا کہ پنجاب اورجنوبی پنجاب میں پی ٹی آئی کی سب سے زیادہ سیٹیں ہیں،ہمیں نمائندگی دیناعمران خان کاویژن ہے ۔
فہمیدہ مرزا کاکہناتھا کہ ہم نے بدین کے عوام کی خدمت کی توانھوں نے دوبارہ ہمیں ووٹ دیا،نومنتخب وزیراعظم عمران خان آج حلف اٹھائیں گے۔
حلف برداری کی تقریب میں 1992 کا ورلڈ کپ جیتنے والی قومی ٹیم کے ہیروز کے علاوہ سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو بھی شریک ہیں۔حلف اٹھانے کے بعدنو منتخب وزیر اعظم کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا جائے گا۔
حلف برداری سے پہلے قومی ترانہ بجایا جائے گا جس کے بعد کابینہ سیکرٹری صدر مملکت سے تقریب شروع کرنےکی اجازت طلب کریں گے۔
تقریب حلف برداری کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوگا جس کے بعد صدر مملکت ممنون حسین نومنتخب وزیراعظم عمران خان سے وزیراعظم کے عہدے کا حلف لیں گے۔حلف برداری کے بعد وزیراعظم حلف کی دستاویز پر دستخط بھی کریں گے۔واضح رہے کہ عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف سب سے بڑی جماعت بن کر سامنے آئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی میں ہونے والے انتخابات میں عمران خان 176 ووٹ لے کر قائد ایوان منتخب ہوئے جبکہ ان کے مدمقابل شہبازشریف نے 96ووٹ حاصل کئے ۔