بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) چین اور امریکہ کے تعلقات میں طویل عرصے سے کشیدگی چلی آ رہی ہے اورامریکہ کے نومنتخب صدر شروع سے ہی چین مخالف بیانات دیتے آ رہے ہیں لیکن اب چین کی طرف سے ایسا اعلان کر دیا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنی ساری دھمکیاں بھول جائیں گے۔ برطانوی اخبار ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق چین کی فوجی قیادت کی طرف سے بیان سامنے آیا ہے کہ ”اب امریکہ کے ساتھ جنگ حقیقت بن چکی ہے، فوجیں تیار ہیں اور جنگ آج رات ہی شروع ہو سکتی ہے۔“بحیرہ جنوبی چین، بحرالکاہل میں واقع جزائر کے تنازع اور تجارت کے معاملات پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کئی بار چین پر کڑی تنقید کر چکے ہیں جس پر چین غصے سے بپھرا ہوا ہے اور اب صورتحال انتہائی سنگین ہو چکی ہے کیونکہ بحرالکاہل میں دونوں ملکوں کے جنگی بحری بیڑوں، میزائلوں اور جنگی جہازوں نے جنگ کی تیاری شروع کر دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق چینی فوجی قیادت کی طرف سے یہ بیان پیپلز لبریشن آرمی کی آفیشل ویب سائٹ پر جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ”امریکہ کے ساتھ جنگ اب محض امکان نہیں رہی بلکہ قابل عمل حقیقت بن چکی ہے۔یہ جنگ صدر(ڈونلڈ ٹرمپ)کی مدت کے دوران کسی بھی وقت، حتیٰ کہ آج رات کو بھی شروع ہو سکتی ہے۔“ڈونلڈٹرمپ کی طرف سے ایک سے زائد بارپینٹاگون سے مطالبہ کر چکے ہیں کہ وہ بحرالکاہل سے چینی بحری بیڑوں اور میزائل ڈیفنس سسٹمز کونکال باہر کرے۔چینی اخبار دی گلوبل ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے عالمی امور کے ماہر اور یونیورسٹی آف چائنہ کے ایسوسی ایٹ ڈین جن کینرونگ نے کہا ہے کہ ”اگر نئی امریکی انتظامیہ اسی راستے پر چلتی رہی اور اس کا رویہ یہی رہا تو چین اور امریکہ کی جنگ پر منتج ہو گا اور اگر دونوں ملکوں کی جنگ ہوتی ہے تو یہ امریکی تاریخ کا خاتمہ کر دے گی یا ہو سکتا ہے انسانیت ہی کا خاتمہ ہو جائے۔ امریکہ مغربی بحرالکاہل میں اپنے تین ایئرکرافٹ کیریئر بھیجنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے اور اگر وہ بحیرہ جنوبی چین پر حملہ کرتا ہے توتین تو ایک طرف، وہ 10کیریئر بھی بھیج دے توچین ان تمام کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔“