کراچی (بی ایل ٰآئی)وزیر اعلیٰ سندھ سید مرادعلی شاہ نے کہاہے کہ ہم نے صحت کو تعلیم کے بعد خصوصی اہمیت دی ہے، شعبہ صحت میں 19۔2018 میں 108.8 بلین روپے کی سرمایہ کاری ہو رہی ہے
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت محکمہ صحت سے متعلق اہم اجلاس ہوا۔اجلاس میں وزیر صحت ڈاکٹر عزرا پیچوہو، چیف سیکریٹری میجر (ر) اعظم سلیمان، چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم، سیکریٹری صحت، سیکریٹری خزانہ و دیگر متعلقہ حکام شریک ہوئے۔
اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ کوبریفنگ میں بتایا گیا کہ محکمہ صحت میں ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی کل منظور شدہ اسامیاں 67 ہزار 876 ہیں جن میں 62 ہزار 569 جگہ پر ڈاکٹر و دیگر اسٹاف کام کررہا ہے جب کہ 5 ہزار 307 پوزیشنز خالی ہیں، 2 ہزار 929 جنرل کیڈر کے ڈاکٹرز، 492 اسپیشلسٹ، 129 ڈینٹنسٹ، 1214 پیرامیڈیکل، 1295 ایل ایچ ڈبلیوز، 210 نرسز کی اسامیاں خالی ہیں.
جس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہمیں تمام خالی اسامیاں پْر کرنی ہیں،ہماری کاوشوں کے بدولت سندھ میں صحت کے شعبہ میں بہتری ہوئی ہے، چاہتا ہوں میں مزید اس کو مثالی بناؤں.
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ پی پی ایچ ا?ئی کے تحت 1032 صحت کی سہولیات مہیا کررہا ہے، محکمہ صحت کی زیر تحت 821 جبکہ پی پی پی موڈ پر 163صحت کی سہولیات چل رہی ہیں.
سندھ میں 109 دوسرے اور تیسرے درجے کی صحت کی سہولیات چل رہی ہیں،جن میں محکمہ صحت 95 اور پی پی پی موڈ کے تحت 14 سہولیات چل رہی ہیں، اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہسندھ میں 75 میڈیکل یونیورسٹیز، کالجز، انسٹیٹوٹز و اسکولز ہیں، ان تمام میڈیکل اداروں کو بہترین طبی تعلیم کے درسگاہ بنانا ہے،ڈاکٹرز، نرسز، مڈوائیفز، پیرامیڈیکل اسٹاف اچھا کام کریں تو سب ممکن ہے.
وزیر اعلیٰ کو بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ فی الوقت سندھ میں صحت کے 12 پروگرامز چل رہے ہیں، تمام پروگرامز میں ای پی آئی،خاندانی منصوبابندی و ابتدائی صحت کی دیکھ بھال کے پروگرام، ماؤں اور نوزائدہ بچوں کی صحت کے پروگرام، ٹی پی کنٹرول، ہیپٹائٹس کی روک تھام اور کنٹرول کے پروگرام، نابینا کی روک تھام اور کنٹرول کے پروگرام، غذائی قلت کے پروگرام، ایچ آئی وی/ایڈز میں اضافہ پر کنٹرول کے پروگرام، ڈینگی کی روک تھام اور کنٹرول کے پروگرام، ایکسلریٹیڈ ایکشن پلان اور ڈیابیطس کنٹرول کے پروگرام شامل ہیں۔