اسلام آباد(بی ایل آ ئی)کشمیر یو ں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ، پاکستان اور دنیا بھر میں آج ’’یوم یکجہتی کشمیر‘‘ منایا جارہا ہے ،5فروری کے موقع پر پہلی مرتبہ دنیا بھر کے پاکستانی سفارت خانوں میں چھٹی کا اعلان کیا گیا ہے، جب کہ 5 فروری کو صبح 10 بجے ملک بھر میں سائرن بجتے ہی ٹریفک رک جائے گی اور ایک منٹ کی مکمل خاموشی اختیار کی جائے گی، دنیا بھر میں یہ دن منانے کا مقصد کشمیریوں کے تسلیم شدہ حق خود ارادیت اور جدوجہد آزادی کے ساتھ اظہار یکجہتی اور بھارتی ظلم و بر بریت اور غاصبانہ قبضے کے خلاف یوم مذمت کے طور پر منایا جاتا ہے ۔
وفاقی و صوبائی دارالحکومتوں میں بڑی بڑی ریلیوں اور انسانی ہاتھوں کی زنجیریں بنائی جائیں گی ،خواتین اور بچے بھی ’’یوم یکجہتی کشمیر ‘‘ کے تمام پروگراموں میں بھر پور شرکت کریں گے ،جبکہ پارلیمانی کشمیر کمیٹی کا وفد اقوام متحدہ کے مبصر مشن میں مسئلہ کشمیر پر قراردادوں کی یاد دہانی کے لئے یادداشت پیش کرے گا، پاکستانی سفارتخانوں اور مشنز کو بھی یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے خصوصی تقریبات کی ہدایات کر دی گئی ہیں۔دنیا بھر میں پاکستان کا سفارتی عملہ پاکستانی کمیونٹی کی معاونت سے خصوصی پروگرامز منعقد کریں گے،نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے اور یورپی یونین کے مختلف ممالک میں بھی ریلیاں منعقد کی جارہی ہیں ۔ملک بھر کی مذہبی و سیاسی اور دینی جماعتیں اس دن کی مناسبت سے ملک کے کونے کونے میں جلسے جلوس،ریلیاں ،مظاہرے، سیمینارز اور کانفرنسیں منعقد ہوں گی ،جبکہ ملک کے مختلف شہروں میں پاکستانی قوم انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنا کر اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرے گی۔
آزاد کشمیر میں بھی ’’یوم یکجہتی کشمیر‘‘ منانے کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں ہیں ،آزاد کشمیر سمیت مظفر آباد میں نماز فجر کے بعد آزادی کشمیر کے شہداء کے ایصال ثواب اور کشمیریوں کی جدو جہد آزادی کے لئے خصوصی طو رپر دعائیں مانگی جائیں گی۔ ،وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان دن 3 بجے مظفرآباد میں نلوچھی بائی پاس چھتر سے ایک عظیم الشان ریلی گاڑیوں ، موٹر سائیکل ریلی کی قیاد ت بھی کریں گے جب کہ صدر و وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان میاں نواز شریف اور ممنون حسین اظہار یکجہتی کے لئے مظفرآباد کا متوقع دورہ بھی کریں گے جہاں جموں و کشمیر کونسل کے مشترکہ اجلا س سے خطاب کرنے کا بھی امکان ہے۔ آزاد کشمیر اور پاکستان کو ملانے والی انٹری پوائنٹس کوہالہ، آزاد پتن، ہولاڑ، منگلاپل، برارکوٹ اور دیگر انٹری پوائنٹس پر انسانی ہاتھوں کی زنجیریں بنائے جانی کی تقریبات بھی منعقد ہو ں گی جس میں وفاقی، صوبائی وزراء کے علاوہ آزاد کشمیر کے وزراء بھی شرکت کریں گے جب کہ آزاد کشمیر کی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں ، نمائندگان ، کالجز ، اور سکولوں کے طلبا آزاد کشمیر کو پاکستان سے ملانے والے کوہالہ ، آزاد پتن ، ہولاڑ، منگلا پل ، کے علاوہ ضلع بھمبر کو گجرات سے پاکستان کے ساتھ ملانے والی انٹری پوائنٹ پر عوام کے ساتھ مل کر انسانی ہاتھو ں کی زنجیریں بنائیں گے جس میں وفاقی حکومت ،چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان کی حکومتی نمائندگان کی شرکت متوقع ہے۔
آزاد کشمیر میں مقبوضہ وادی میں بھارتی افواج کے ہاتھوں کشمیریوں پر ظلم و بربریت پر مبنی تصویریں ، ہورڈنگز کو آویزاں کرنے کا اہتمام بھی کیا گیا ہے، کوہالہ، مظفرآباد، راولاکوٹ میں دستخطی مہم کا بھی اہتمام کیا جائے گا ، یو م یکجہتی کشمیر کے حوالے سے ریاست بھر کے سکولوں اور کالجز اور تمام یونیورسٹی میں میں مضمون نویسی ، مکالمہ نگاری اور تقریری مقابلوں کا بھی انعقاد کیاگیا ہے۔دوسری طرف قابض بھارتی فوج نے بھی 5 فروری کے روز مقبوضہ وادی میں کشمیری حریت پسندوں کے احتجاج کے خوف سے سیکیورٹی دستوں میں اضافہ کر دیا ہے جبکہ آل پارٹیز حریت کانفرنس اور دیگر کشمیری تنظیمیں اپنے حق خود ارادیت کے لئے جگہ جگہ احتجاج کریں گی ۔