میڈیا رپورٹس کے مطابق شارع فیصل پرواقع نجی ہوٹل کے گراﺅنڈ فلور پررات گئے اچانک آگ بھڑک اٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے اوپری منزلوں کو بھی لپیٹ میں لے لیا اوردم گھٹنے کے باعث3 ڈاکٹروں او رہوٹل منیجر سمیت11افراد جاں بحق ہو گئے ، حادثے میں خواتین سمیت 70افراد زخمی ہیں جنہیں جناح ہستپال منتقل کر دیا گیا ہے ۔زخمیوں میں تین غیر ملکی شہری بھی شامل ہیں ۔آگ ہوٹل کے کچن میں لگی جس نے عمارت کو لپیٹ میں لے لیا ۔
فائربریگیڈ نے آگ پر قابوپا لیا ہے ۔ امدادی کاموں میں پاک آرمی کے دستوں نے بھی حصہ لیا۔ہوٹل میں دو سو کے قریب ملکی اور غیرملکی ڈاکٹر بھی موجود تھے جو سیمینار میں شرکت کے لئے آئے ہوئے تھے۔چیف ریسکیو آفیسر کا کہنا ہے کہ ہوٹل میں ریسکیو آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے ۔
ڈاکٹر سیمی جمالی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ زیادہ ہلاکتیں دم گھنٹے کی وجہ سے ہوئیں جبکہ جاں بحق ہونے والوں میں 3 ڈاکٹر بھی شامل ہیں اور زیر علاج افراد میں غیر ملکی بھی شامل ہیں تاہم جاں بحق افرادمیں کوئی غیرملکی شامل نہیں ہے۔جاں بحق ہونے والوں میں ہیلتھ آفیسر سمیت ڈاکٹررحیم ولنگی،وقاص،حامد،محمدحسین،ہوٹل انتظامیہ کاالیاس بابرشامل ہیں جو مختلف شہروں سے ٹریننگ کیلئے کراچی آئے تھے۔
ذرائع کا کہناہے کہ آگ لگنے کے فوری بعد فائربریگیڈ کی گاڑیوں کو طلب کیا گیا۔ فائر برگیڈ کی 3 گاڑیوں نے ابتدائی طور پر آگ پر قابو پانے کی کوشش کی۔ آگ لگنے کے باعث دھوئیں کے باعث شدید دھوئیں سے کئی افراد کی حالت غیر ہوگئی۔ آگ کی شدت میں اضافہ ہونے کی وجہ سے شہربھر کی فائربریگیڈ کی گاڑیوں کو طلب کر لیا گیا۔
فائربریگیڈ نے آگ پر قابو پایا جن میں پاک آرمی کے اسنارکل بھی شامل تھے۔ ایم کیوایم پاکستان کے رہنما اور میئر کراچی وسیم اختر اطلاع ملتے ہی امدادی کاموں کا جائزہ لینے ہوٹل پہنچے تھے۔