اسلام آباد: سینیٹ نے نااہل شخص کے پارٹی سربراہ بننے کے خلاف قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی۔
سینیٹ اجلاس چیرمین رضاربانی کی زیر صدارت ہوا جس میں قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتزاز احسن نے ایوان کی جانب سے منظور کردہ الیکشن ایکٹ 2017 کے خلاف قرارداد پیش کی جس میں کہا گیا کہ عدالت سے نااہل شخص پارٹی کا سربراہ نہیں بن سکتا کیوں کہ ایسا شخص پارلیمنٹ سے باہر بیٹھ کر بھی اپنی سیاسی جماعت کی پالیسی بنائے گا اور اس کے فیصلے بھی کرے گا۔
قرارداد میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ ایسے شخص کے ہاتھوں یرغمال بن جائے گی جو پارلیمنٹ میں داخل بھی نہیں ہوسکتا لہذا سینیٹ کا ایوان سمجھتا ہے کہ ایسا شخص پارٹی کا عہدے دار نہیں ہونا چاہیئے جو نااہل کیا گیا ہو۔
دوسری جانب قائد ایوان راجا ظفرالحق کا کہنا تھا کہ کسی شخص کے پارٹی سربراہ بننے سے متعلق بل اسی ایوان سے منظور ہو چکا ہے اور اب اسی قانون کے خلاف قرارداد لانا مناسب نہیں۔ وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ ہر ایک کو اپنا سربراہ منتخب کرنے کا حق ہے لہذا اس قرارداد پر ایوان میں بحث نہ کرائی جائے۔ قرارداد کی منظوری کے لئے ایوان میں ووٹنگ کرائی گئی جس کے حق میں 52 اور مخالفت میں 28 ووٹ ڈالے گئے۔
واضح رہے کہ سینیٹ نے گزشتہ اجلاس میں الیکشن بل 2017 کی منظوری کے وقت اپوزیشن کی شق 203 میں ترمیم مسترد کر دی تھی جب اعتزاز احسن کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کے حق میں 37 اور مخالفت میں 38 ووٹ آئے تھے۔