اسلام آباد (ویب ڈیسک)سگریٹ کے مخصوص برانڈز کی تیزی سے فروخت اور سگریٹ نوشی کو عام کرنے کے لئے پاکستان سمیت افریقی ممالک میں عالمی مافیا کی کارروائیوں کا انکشاف ہوا ہے ۔ عالمی تحقیقاتی ادارے سیریس فراڈ آف ( ایس او ایف ) نے شواہد ملنے کے بعد پاکستان اور افریقی ممالک میں تفتیش کا آغاز کر دیا ۔ تفصیلات کے مطابق عالمی تحقیقاتی ادارے ایس او ایف کو ایسے شواہدملے ہیں کہ برٹش ٹوبیکو کمپنی کے اہلکاروں نے ترقی پزیر ممالک جن میں پاکستان ‘ بنگلہ دیش ‘ سری لنکا ‘ بھارت اور افغانستان بھی شامل ہیں میں سگریٹ نوشی کو فروغ دینے کے لئے مخصوص برانڈ کے سگریٹ اہم عہدیداروں کو رشوت دے کر ہر شہر میں پھیلا دیئے جس پر صحت کے عالمی اداروں نے لاکھوں لوگوں کی صحت کو لاحق خطرات کی وارننگ دی کیونکہ سگریٹ نوشی کے باعث سالانہ لاکھوں لوگ لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔ رشوت کے ذریعے مخصوص برانڈ کے سگریٹ مشہور کرنے اور انکی فروخت عام کرنے کا معاملہ دو سال پہلے سامنے آیا تھا۔ ایس او ایف کے عہدیدار برٹش ٹوبیکو کمپنی اس کے ذیلی اداروں اور اس فرم کے ساتھ منسلک افراد کیخلاف رشوت ستانی کے الزامات کی تحقیقات کر رہی ہے۔
دوسری طرف برٹش ٹوبیکو کمپنی کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے طور پر بھی ایسے الزامات کی تحقیقات کر رہی ہیں کیونکہ یہ الزامات ایک بیرونی لیگل فرم کی مدد سے سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ایس او ایف کے ساتھ مکمل تعاون کیا جا رہاہے اور ہم اس سے رابطے میں ہیں۔ ایک سرکاری عہدیدار کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اس تفتیش کے بعد کمپنی کے مالیاتی امور کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ اہلکار کے مطابق کمپنی پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ اس نے دعوو کو پڑھا ہے اور انہیں سمجھتی نہیں کہ ان میں کوئی زیادہ ٹھوس مواد موجود ہے۔ کلیدی چیز یہ ہے کہ اس کا امریکی محکمہ انصاف کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے کیونکہ ان کی سزائیں زیادہ سخت ہو سکتی ہیں۔ منیجر نے مزید کہا کہ کمپنی کی حصص قیمت گزشتہ ہفتے امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے اعلان سے بھی زیادہ متاثر ہوئی جس نے یہ تجویز دی تھی کہ وہ روایتی سگریٹوں میں نیکوٹین کی سطح کم دیکھنا چاہتے ہیں۔ بی بی سی کی ٹیم نے رپورٹوں کے مطابق سینکڑوں دستاویزات دیکھی تھیں جس میں مختلف پشت پناہی کرنے والوں کے نام تھے جن میں اراکین پارلیمنٹ کے علاوہ جنوبی افریقہ میں ایک حریف کمپنی کے لئے کام کرنے والے لوگ بھی شامل تھے ۔ بی اے ٹی نے بی بی سی کو اس وقت بتایا تھا کہ ہم نہ تو کرپشن برداشت کرتے ہیں اور نہ ہی آئندہ کریں گے خواہ یہ جہاں بھی ہو۔پاکستان میں ایف بی آر اور کسٹمز حکام کا عالمی مافیا کے ساتھ مل کر سگریٹ نوشی کو فروغ دینا خارج ازامکان نہیں ہے کیونکہ پاکستان کے غریب لوگوں کی سادگی سے فائدہ اٹھا کر ہر سال سگریٹ سستے کر دیئے جاتے ہیں تاکہ لوگ اس زہر کا آسانی سے شکار ہو سکیں ۔