حیدرآباد
بجلی بحران پر قابو پانے کے لئے متبادل شمسی توانائی کا سہارہ لینااور سستے داموں اراضی دینے پر مجبور‘حکومت سندھ نے شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کے لئے 14ملکی و غیرملکی کمپنیوں کو 6ہزار ایکڑ سے زائد سرکار ی زمین 30سالہ لیز پر دے دی نجی فرم و کمپنیاں لیز کے پہلے 10سال فی ایکڑ سالانہ 3ہزار‘ دوسرے 10سال 5ہزار ااور آخری عشرہ 10ہزار روپے دینے کی مجاز ہونگیں‘ جس کے تحت فی ایکڑ کی لیز محض 250 روپے ماہانہ مقرر کی گئی ہے۔
محکمہ توانائی صوبہ سندھ کی جانب سے شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے لئے نجی ملکی و غیرملکی کمپنیوں کو زمین الاٹ کرنے کے لئے لینڈ ڈپارٹمنٹ کو درخواست کیگئی تھی‘ جس کے بعد محکمہ لینڈ نے اس ضمن میں ٹھٹھہ‘ شہید بے نظیر آباد ‘ سکھر‘ جامشورو اورضلع دادو کے مختلف ۔مقامات پر ونڈ کوریڈور ایریا کے لئے زمین کی الاٹمنٹ سے قبل اراضی کے نرخ مذکورہ ڈپٹی کمشنر سے طلب کئے گئے۔
اضلاع کے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز سے نرخ موصول ہونے کے بعد لینڈ ڈپارٹمنٹ نے اسکروٹنی کرنے کے بعد الاٹ کردہ اراضی کی لسٹ منظوری کے لئے سی ایم ہاﺅس ارسال کی۔
بعد ازاں وزیراعلیٰ سندھ نے 18ملکی و غیرملکی کمپنیوں کو شمسی توانائی سے بجلی کی پیداوار کے لئے 6750ایکڑ زمین 30سالہ لیز پر الاٹ کرنے کی منظوری دے دی‘ جس کے بعد محکمہ لینڈ ڈپارٹمنٹ نے 18کمپنیوں کو زمین کی الاٹمنٹ کی لسٹ تیار کی‘ جس کے تحت 14کمپنیوں کو مذکورہ اضلاع میں500میگا واٹ سے زائد بجلی پیدا کرنے کے لئے 6750ایکڑ رقبہ 30سالہ لیز پر الاٹ کردیا گیا ہے‘
جبکہ 4نجی فرمز کو سورج کی روشنی سے بجلی پیدا کرنے کے لئے درکار زمین الاٹ کرنے کے حوالے سے معاملات مراحل میں ہیں‘ اور ان کو حتمی شکل دینا ابھی باقی ہے۔
online Indus کو موصول ہونے والی لینڈیوٹیلائیزیشن ڈپارٹمنٹ کی تیارکردہ الاٹمنٹ لسٹ کے مطابق ضلع جامشورو کے علاقوں میں ٹیکنو مینٹ کنیٹکس کمپنی کو 500‘ایم آئی کو 120‘ جبکہ چائنہ نیشنل پاورکمپنی کو سولر پلانٹ نصب کرنے کے لئے500 ایکڑ الاٹ کئے جاچکے ہیں۔
ضلع سکھر میں بھی سکھر سولر کمپنی کو 120۱ورنظام الدین اینڈ سنز کو بھی سکھر میں 720ایکڑ کی منظوری کے بعد اراضی الاٹ کردی گئی
ٹیکنکو مینٹ کنیٹکس کو شہید بے نظیر آباد500 اور ری سولر 1اور 2 کو ضلع دادو میں دادو 220 ایکڑ زمین سولر کے ذریعے بجلی پیدا کرنے کے لئے‘ اورٹھٹھہ سولرکو120 ‘ ٹرائے کوم کمپنی کو 250 ایکڑ رقبہ الاٹ کردیا گیا ہے‘ دونوں کمپنیوں کو ضلع ٹھٹھہ میں زمین الاٹ کی گئی ہے۔
online Indus کو موصول ہونے والی لسٹ کے مطابق نور سولر لمیٹڈ330‘گل احمد سولر پراجیکٹ370‘نیشنل پاوراینڈ واٹر کمپنی لمیٹڈ250‘ ایم سی سی ٹانگسن ریسورسز500‘ نیو جنریشن پاور پراجیکٹ کو 2000‘ میٹرو سولر پاور لمیٹڈ کو 250 صوبے کے مذکورہ اضلاع سمیت دیگر اضلاع کے شہروں میں الاٹ کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔
محکمہ لینڈ کی لسٹ کے تحت آئی ڈی سی کو جامشورو میں 250ایکڑ‘ماسٹر گرین انرجی لمیٹڈ کو جامشورو میں 440‘ایکٹ ٹو سولر پراجیکٹ جامشورو کو 250ایکڑ اور ال طارق کو ٹھٹہ میں 120ایکر زمین الاٹ کی جائے گی‘ جس پر کاغذی کارروائیاں جاری ہیں ۔
محکمہ لینڈ کے ذرائع کے مطابق مذکورہ کمپنیوں کو 30سالہ لیز پر زمین الاٹ کی گئی ہے‘ پہلے 10سال کمپنیوں کو فی ایکڑ 3ہزار‘ دوسرے 10سال 5ہزار اور آخری عشرہ 10ہزار روپے لیز پر دیا گیا ہے۔محکمہ لینڈ ڈپارٹمنٹ کے ذرائع کے مطابق سکھر کے پنوعاقل‘ دادو کے جادو شہید‘ شہید بے نظیر آباد کے سکرنڈ‘ ٹھٹھہ کے دیھ کوہسار اور دیگر اضلاع کے علاقوں میں بجلی کی پیداوار کے لئے سولر پلانٹ لگائے جائیں گے۔
دوسری جانب online indus کے رابطہ کرنے پر محکمہ لینڈ ڈپارٹمنٹ کے سیکشن افسر یار محمد بوزدار نے بتایا کہ کمپنیوں کو 6ہزار ایکڑ سے زائد سرکار ی زمین 30سالہ لیز پر دے دی گئی ہے‘ اور مذکورہ اراضی پرشمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے لئے پلانٹ نصب کئے جائیں گے۔
خبر پر موقف لینے کے لئے سیکریٹری لینڈیوٹلائیزیشن آفتاب میمن کو فون کئے گئے اور پیغامات بھی بھیجے گئے مگر کوئی جواب موصول نہیں ہوا‘ جبکہ سیکریٹری محکمہ توانائی سندھ آغا واصف نے رابطہ کرنے پر موقف دینے سے انکار کردیا۔