واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک)افغانستان میں امریکا خود کیا کر رہا ہے اس کا اندازہ ہلمند صوبے میں اس کے تازہ ترین حملے سے کیا جا سکتا ہے، جس میں دو درجن معصوم شہری لقمہ اجل بن گئے ہیں، جن میں سے اکثریت خواتین او ربچوں کی تھی۔ شاید اپنے اسی بھیانک کردار سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے کہ افغانستان میں امریکی افواج اور نیٹو کی سربراہی میں کام کرنے والے ریزولیوٹ سپورٹ مشن کے کمانڈر جنرل جان نکلسن نے پاکستان کے خلاف زہر اگلنا شروع کر دیا ہے۔
دی ٹائمز آف اسلام آباد کی رپورٹ کے مطابق جنرل جان نکلسن کا کہنا تھا کہ پاکستان، روس اور ایران افغانستان میں امریکی و نیٹو مفادات کے خلاف کام کررہے ہیں۔ امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے سامنے دئیے گئے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا ”افغان سکیورٹی کے لئے سب سے بڑا خطرہ طالبان اور حقانی نیٹ ورک ہیں ۔ ان کے سینئر رہنما دباﺅ سے محفوظ ہیں اور پاکستان میں محفوظ پناہ گاہوں میں آزادی عمل سے لطف اندوزہورہے ہیں۔ جب تک انہیں بیرونی مدد حاصل ہے وہ امن کی جانب نہیں آئیں گے۔ ہماری کامیابی کے لئے بنیادی عامل باغیوں کے لئے بیرونی مدد اور پناہ گاہوں کا خاتمہ ہے۔ “ انہوں نے روس پر الزام عائد کیا کہ یہ طالبان کو داعش کی واحد مخالف قوت قرار دے کر جائز ثابت کر رہا ہے، جبکہ ایران کو بھی طالبان کا حامی قرار دے ڈالا۔