راولپنڈی (بی ایل ٰآئی)پاک فوج نے داعش کے خدشات سے نمٹنے اور قبائلی علاقہ جات میں مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے لیے وادی شوال اور راجگال میں نیا آپریشن شروع کردیا جس کو ’ خیبرفور‘ کا نام دیا گیا، یہ آپریشن بھی ’ردالفساد‘ کا حصہ ہے ۔آپریشن شروع کیے جانے کا باقاعدہ اعلان پاک فوج کے ترجمان نے کیا۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے بتایاکہ باجوڑ، سوات اور مہمند ایجنسی کی کلیئرنس کے بعد آج صبح خیبر فورنامی زمینی آپریشن شروع کردیاگیاہے جو ممکنہ طورپر زمینی لحاظ سے کافی مشکل ہوگا،اگرہم یہ کہیں کہ یہ فاٹا میں سب سے مشکل علاقہ ہے تو غلط نہ ہوگا، اس علاقے میں بارہ پاسز ہیں اور تقریباً اڑھائی سو مربع کلومیٹر علاقہ ہے ، اس علاقے میں بارہ سے چودہ ہزار فٹ تک بلند چوٹیاں موجود ہیں، اس آپریشن کا بنیادی مقصد سرحد کے دوسری طرف بڑھتے ہوئے داعش کے خطرات سے نمٹنا اور سیکیورٹی یقینی بنانا ہے ۔اُنہوں نے بتایاکہ اس آپریشن کے دوران مختلف دہشتگرد گروپ کے شدت پسندوں کے خفیہ ٹھکانوں کا خاتمہ کیاجائے گا، ایک ڈویژن فوج آپریشن میں حصہ لے گی اورایئرفورس سے بھی مدد لی جائے گا،یہ آپریشن کرنا اس کیلئے ضروری تھا کیونکہ ملحقہ افغان علاقے میں گزشتہ چند ماہ سے داعش کی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں اور پاکستان کو محفوظ بنا نا ضروری ہے، پارا چنار حملے میں پکڑے جانیوالے افراد کا تعلق بھی یہیں اور پھر داعش سے نکلا،آپریشن مکمل کرکے ہم انٹرنیشنل بارڈر کو محفوظ بنائیں گے جس سے ہمارا علاقے میں کنٹرول مزید بڑھ جائے گا ، اندازوں کے مطابق 500خاندان مقیم ہیں اور ان کی سیکیورٹی ہرحال میں یقینی بنائیں گے ۔
مزید کیا کچھ کہا؟ ویڈیو دیکھئے
DG ISPR Press Briefing https://t.co/h62iJ3NZZR
— Maj Gen Asif Ghafoor (@OfficialDGISPR) July 16, 2017