حیدرآباد صوبائی وزیراطلاعات و محنت سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی ہمیشہ انسانی حقوق کی بات کرتی ہے اور ماورائے عدالت قتل کی ہرگز اجازت نہیں۔
حیدرآباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ سندھ حکومت راﺅ انوار کو بچارہی ہے ایسا بالکل نہیں اگر ایسا ہوتا تو اتنے سخت افسران کی کمیٹی جس میں ثنااللہ عباسی جیسے اچھی شہرت رکھنے والے افسر سربراہی کررہے ہیں نہ بنائی جاتی۔
انہوں نے کہا کہ کمیٹی کی جانب سے ایکشن بھی لیا جاچکا ہے اور اس علاقے کے 3 ایس ایس پیز جن میں سے ایک وہ خود تھے، تین اے ایس پیز، ایک ڈی ایس پی، 11 ایس ایچ اوز کو ہٹادیا گیا ہے اور گرفتاریوں کا سلسلہ بھی شروع ہوچکا ہے جبکہ 2 روز قبل ایف آئی آر بھی درج کی جاچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ راﺅ انوار کی چھٹی سے متعلق ایک جعلی لیٹر تھا جس کی انکوائری ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی شخص کی جان بہت قیمتی ہے اور ماورائے عدالت قتل نہیں ہونے چاہئیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ زینب کے قاتلوں کو سخت سے سخت سزا دی جائے اور نشان عبرت بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پھانسی کی سزا جس پر عملدرآمد روکا ہوا ہے اس پر قانونسازی ہونی چاہیے اور اس پر قومی اسمبلی سمیت دیگر فورمز پر بات ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے متعلق ہمارے تحفظات پہلے دن سے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ نے سی سی آئی سمیت ہر فورم پرمردم شماری کے متعلق بات کی اور اس وقت یہ فیصلہ ہوا تھا کہ کچھ بلاکس کو چیک کروایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں کچھ حلقہ بندیاں تبدیل ہوسکتی ہیں مگر سیٹیں یہی رہیں گیں، الیکشن کمیشن کی جانب سے کچھ نئے قوانین بنائے گئے ہیں اور ان پر عملدرآمد کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ لیبر یونینز اور عام مزدوروں کو اس قانونسازی کے بارے میں آگاہی دی جارہی ہے کہ بنائے گئے قانون کا ان کی زندگیوں پر کیا اثر ہوگا اور ان پر نچلی سطح پر کام ہورہا ہے یا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ادارے اور مالکان جو لیبر قوانین پر عمل نہیں کرتے ان کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا کیونکہ لیبر قوانین کے فوائد مزدور طبقے تک پہنچنا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ادارہ جہاں مزدور کام کرتے ہیں، ان قوانین پر عملدرآمد نہیں کررہا ہے تو سندھ حکومت کی جانب سے شکایت سیل اور ہیلپ لائین بنائی گئی ہے جس پر اگر رابطہ کیا جائے تو فوری ایکشن لیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات حقیقت ہے کہ اب بھی مزدوروں کو کم تنخواہ، مزودروں کے اوقات کار میں اضافہ، بچوں سے مشقت جیسی دیگر شکایات موجود ہیں جن کا ازالہ ضروری ہے لیکن سندھ وہ واحد صوبہ ہے جس میں مزدوروں کے متعلق قانونسازی ہوئی اور جب قانون بنتا ہے تو یقینا اس پر عمل بھی ہوتا ہے، اس ضمن میں میڈیا کا بھی ایک اہم رول بنتا ہے کہ وہ لیبر قوانین کے متعلق آگاہی مہم میں ہمیں سپورٹ کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ چائلڈ پروٹیکشن رائیٹس کے حوالے سے سندھ وہ واحد صوبہ ہے جہاں تین این جی اوز کے ساتھ مل کر کراچی کے 200 اسکولوں میں بچوں کو ان کی حفاظت کے متعلق آگاہی فراہم کی جارہی ہے جبکہ پی پی پی چئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایات پر صوبہ بھر کے اسکولوں میں یہ آگاہی فراہم کی جائیگی۔
شہباز شریف کے ساتھ زینب کے والد والی پریس کانفرنس میں وزیراعلیٰ پنجاب نے زینب کے والد کو بات کرنے نہیں دی، اس کے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شوباز شریف اس طرح کی حرکتیں کرتے رہتے ہیں لیکن جن اداروں نے یہ کیس حل کیا میں ان کو سراہتا ہوں۔