کراچی میں ذوالفقار علی بھٹو کی سالگرہ کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سید قائم علی شاہ نے کہا کہ کارکنان کا جوش آج بھی ماضی جیسا ہے، کارکنان کے جوش کو دیکھ کر 70 کی یاد آگئی جب پیپلز پارٹی کے مقابلے پر کوئی نہیں ٹھہر سکاتھا ۔سیدقائم علی شاہ نے کہا کہ بھٹو جیسی قربانی نہ گاندھی نے دی نہ نہرو نے اور نہ تاریخ میں ملے گی، میں تاریخ کا شاگرد ہوں، ذولفقار علی بھٹو کی شخصیت کرشمہ ساز تھی۔ قائم علی شاہ نے کہا کہ ڈکٹیٹر نے گھٹنے ٹیک دیے ،اگر بھٹو کی بات مان لیتے تو وہ دن دیکھنا نہیں پڑتا، دشمن سے زمین لینے کا جو دعوی انہوں نے کیا تھا وہ سچ کر دکھایا۔ انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ کارکن رہا جبھی یہاں کھڑا ہوں، تھر کی جو مٹی آج سونا اگل رہی ہے اسے بھارت سے بھٹو نے آزاد کرایا تھا، انہوں نے کہا کہ ایک ایک پاکستانی کو وہ بھارت کی قید سے چھڑا کر لائے، اندرا گاندھی کو مجبور کردیا،ذولفقار علی بھٹو نے پاکستان کو اسلام کا قلعہ بنانے کا کہا تھا اور کر دکھایا۔ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ وہ کہتے تھے میرے پاس وقت کم ہے مجھے پاکستان کو مضبوط بنانا ہے، اپنی کابینہ کا حلف رات 2 بجے لیا مقصد دن رات کام کا تصور پیدا کرنا تھا، پاکستان سٹیل مل بھٹو کی نشانی ہے، اس کی نجکاری کبھی نہیں چاہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شہید بھٹو نے مجھے 9 محکمے دیے تھے، بڑے مہربان تھے، اسلامی کانفرنس کی استقبالیہ کمیٹی میں بھی میں شامل تھا، انہوں نے کہا کہ ذولفقار علی بھٹو نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا، جب بھارت نے دھماکہ کیا تو انہوں نے بھی صرف چند ماہ میں وہی قوت حاصل کرلی تھی، سید قائم علی شاہ نے کہا کہ ایٹمی قوت حکمرانوں کے لیے نہیں عوام کے تحفظ کے لیے حاصل کی۔