لندن: دنیا بھر میں ایسے عجیب وغریب اسکول مشہور ہیں جو یا تو اپنے محلِ وقوع یا پھر اپنی درس و تدریس کی وجہ سے مشہور ہیں۔ آیئے باری باری ان کا جائزہ لیتے ہیں۔
ڈائن اسکول
امریکی شہر سیلم غیرمعمولی واقعات اور آسیب کی وجہ سے مشہور ہے۔ یہاں ایک ڈائن (وِچ) اسکول ہے یہ ایک چھوٹا سا اسکول ہے۔ اس کا آغاز یکم اپریل 2009 میں کیا گیا تھا اور اسے شکاگو سے میساچیوسیٹس کے علاقے سیلم میں منتقل کیا گیا تھا۔
دنیا بھر کے عجیب وغریب اور دلچسپ اسکول
یہاں جادو، جادوئی تحریروں اور آسیب وغیرہ کے کورس پڑھائے جاتے ہیں اور ان کی آن لائن تدریس بھی کی جاتی ہے۔ اب تک یہاں سے ڈھائی لاکھ افراد گریجویشن کرچکے ہیں۔
بروکلِن فری اسکول
یہ اسکول بھی امریکہ میں واقع ہے ۔ اسکول میں بچوں کو دو درجوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ اول اپرکلاس کے بچے جن کی عمر 11 سے 18 برس ہے اور دوم لوئر کلاس کے بچے جن کی عمریں 4 سے 11 برس تک ہوتی ہیں۔
تمام بچوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ جس طرح چاہیں علم حاصل کریں اور کسی بھی دوسری جماعت میں جاکر جتنا وقت گزارنا چاہیں تو اس کی بھی اجازت ہے۔ یہاں کوئی گریڈ نہیں دیا جاتا، امتحانات نہیں ہوتے اور ضروری نہیں کہ جماعت کی حاضری لازمی پوری کی جائے۔
تاہم اس پر تقید کرنے والے کہتے ہیں کہ یہ اسکول حقیقت سے بہت دور ہیں اور طلبا وطالبات کو اصلی زندگی سے آگاہ نہیں کرتا۔
چین کا پہاڑی اسکول، گولو
چین کے پہاڑی علاقے ہنی یوآن کے علاقے میں ایک اسکول 1980 کے عشرے میں قائم کیا گیا تھا جو آج گولو ایلیمنٹری اسکول کے نام سے مشہور ہے۔
اس دورافتادہ اسکول میں صرف ایک استاد ہے اور اسی نے اسکول میں بیت الخلا اور باسکٹ بال کورٹ بھی بنایا ہے۔ استاد شین قی جون گزشتہ 18 برس سے یہاں بچوں کو پڑھا رہے ہیں۔ اسکول تک آنے کے لیے بچوں کو تنگ راستوں، پہاڑی گھاٹیوں اور دشوار گزار علاقوں سے گزرنا پڑتا ہے۔
ریلوے پلیٹ فارم اسکول
بھارتی ریاسٹ اُڑیسہ میں 1985 میں ایک خاتون استانی اندرجیت کھرانہ نے ایک عجیب و غریب اسکول بنایا جو ریلوے پلیٹ فارم کا ایک حصہ ہے۔ اسی مناسبت سے یہ ریلوے پلیٹ فارم اسکول کہلاتا ہے۔
اندرجیت نے جب یہ دیکھا کہ بہت سے بچے پلیٹ فارم پر بھیک مانگتے ہیں تو اس کا دل بھر آیا اور اس نے روشیکا اسکول سوشل سروس آرگنائزیشن (آر ایس ایس او) کی بنیاد رکھی۔ اب مختلف شفٹوں میں یہاں کئی پلیٹ فارم پر 4000 سے زائد بچے تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ پورے اُڑیسہ میں اسکولوں کی تعداد 70 سے تجاوز کرچکی ہے۔
زیرِزمین ایبو اسکول
امریکہ میں واقع ایبو ایلیمنٹری اسکول درحقیقت زیرِزمین ایک جنگی بنکر میں قائم کیا گیا ہے۔ یہ بنکر ایٹمی حملے سے بچاؤ کے لیے بنایا گیا جو کبھی کام نہ آیا اور اب یہاں ایک بہت اچھا اسکول قائم کیا گیا ہے۔
اسکول میں راشن اور کھانا ذخیرہ کرنے کا ایک بڑا ہال بھی ہے اور اسے 1962 میں قائم کیا گیا تھا جب کہ 1999 میں یہاں اسکول کھولا گیا جہاں اب سینکڑوں طالب علم زیرِ تعلیم ہیں۔
بنگلہ دیش کے کشتی اسکول
بنگلہ دیش قدرتی آفات خصوصاً سیلابوں کی زد میں رہتا ہے۔ آئے دن سیلابوں سے بچوں کی تعلیم شدید متاثر ہوتی ہے۔ اس مسئلے کو دیکھتے ہوئے شیدولائی سوانروار سنگستھا نامی ایک تنظیم نے ایسے اسکول، کلینک اور مکانات تعمیر کیے ہیں۔ اس وقت 100 کشتی اسکول کام کررہے ہیں۔
ان کشتیوں کو اسکول بس بھی قرار دیا جاسکتا ہے۔ کشتی دریا کے کنارے رہنے والے بچوں کو اٹھاتی آگے بڑھتی ہے اور تمام بچے پورے ہونے پر پڑھائی شروع ہوجاتی ہے۔ 2002 میں شروع ہونے والی ان اسکولز میں اب تک 70 ہزار طالبعلم تعلیم حاصل کررہے ہیں۔