کراچی:
پاکستان کسٹمزکے ماتحت ڈائریکٹوریٹ انٹیلی جنس اور اپریزمنٹ ایسٹ کلکٹریٹ نے انڈرانوائسنگ کے 2علیحدہ علیحدہ کیسزمیں ڈیوٹی و ٹیکسوں کی مد میں مجموعی طورپر8 کروڑروپے سے زائد کی چوری بے نقاب کردی ہے۔
ذرائع نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمزانٹیلی جنس اینڈانوسٹی گیشن نے مقامی سیمنٹ کمپنی کی جانب سے انڈرانوائسنگ کے ذریعے کلیئرنس حاصل کیے جانے والے کلنکرکے کنسائمنٹس پر 4کروڑروپے سے زائد کے ڈیوٹی وٹیکسزکو بے نقاب کرتے ہوئے درآمدکنندہ کے خلاف کنٹراونشن رپورٹ متعلقہ کسٹمزایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ کو ارسال کر دی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ڈائریکٹرکسٹمزانٹیلی جنس کراچی ثمینہ واجدکی ہدایت پر ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمزانٹیلی جنس اینڈانوسٹی گیشن کے شعبہ اپریزمنٹ نے معروف مقامی سیمنٹ فیکٹری کی کلیئرشدہ درآمدی کنسائمنٹس کے ڈیٹاکی جانچ پڑتال کی تو انکشاف ہواکہ معروف برانڈ نے کلیئرنگ ایجنٹس میسرز انٹرنیشنل امپیکس کے باہمی ملی بھگت سے اکتوبر2015 تا جولائی 2016کے دوران ایران سے 20 کروڑ 37 لاکھ روپے مالیت کے 86 ہزار531 میٹرک ٹن کلنکرکے4 کنسائمنٹس درآمد کیے تھے جن کی کسٹمز کلیئرنس میں انڈرانوائسنگ کی گئی اورپورٹ قاسم کلکٹریٹ سے کلیئرنس حاصل کی گئی لیکن انڈرانوائسنگ کی اس واردات کے ذریعے قومی خزانہ کو مجموعی طورپر 4 کروڑ 73لاکھ روپے کا نقصان پہنچایاگیا۔
اس سلسلے میں ڈائریکٹوریٹ کسٹمز انٹیلی جنس کی جانب سے متعلقہ کنسائمنٹس کے دستاویزات ایرانی کسٹمزسے تہران میں قائم پاکستانی سفارت خانہ کے توسط سے حاصل کرلیے تھے جس سے اس امر کی تصدیق ہوئی کہ مذکورہ سیمنٹ فیکٹری لمیٹڈنے کلنکر کے کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں انڈرانوائسنگ کی ہے۔ انڈرانوائسنگ کے ایک اور کیس میں پاکستان کسٹمز اپریزمنٹ ایسٹ کلکٹوریٹ نے پلاسٹک دانہ کے کنسائمنٹس کی کلیئرنس پر 4کروڑسے زائد کے ڈیوٹی وٹیکسوںکی چوری کوبے نقاب کرتے ہوئے چوری شدہ 2کروڑ30لاکھ روپے کا ریونیو وصول کرلیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کسٹمز کلکٹریٹ اپریزمنٹ ایسٹ کے شعبہ آر اینڈ ڈی نے میسرزریلائنس پٹروچیم انڈسٹریزکے کلیئرشدہ پلاسٹک دانہ کے200سے زائد کنسائمنٹس کے ڈیٹاکی جانچ پڑتال کی تو انکشاف ہواکہ مذکورہ درآمدکنندہ نے گزشتہ6 ماہ کے دوران 95کنسائمنٹس کی کلیئرنس گرین چینل کے ذریعے حاصل کی جس میں اسکین پرائزسے کم ویلیوپر گڈزڈیکلریشن فائل کرتے ہوئے قومی خزانے کو 4 کروڑ 50لاکھ روپے مالیت کا نقصان پہنچایا، کسٹمز کلکٹریٹ اپریزمنٹ ایسٹ کے شعبہ آراینڈڈی نے مذکورہ درآمدکنندہ کو چوری کیے جانے والے 4کروڑ50لاکھ روپے کی ادائیگی کے نوٹس ارسال کیے جس پرمیسرزریلائنس پیٹروچیم انڈسٹریزنے اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے2 کروڑ 30لاکھ روپے کی ادائیگی کردی اورباقی ماندہ رقم آئندہ چند روز میں اداکرنے کی یقین دہانی کرادی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ میسرزریلائنس پیٹروچیم انڈسٹریزکی جانب سے گرین چینل کے ذریعے کلیئرہونے والے پلاسٹک دانہ کے 3 کنسائمنٹس کی کلیئرنس کی کوشش کی گئی تھی جسے محکمہ کسٹمزنے روک کرتمام جانچ پڑتال کے بعد 24لاکھ 52 ہزارروپے مالیت کی وصولی کرلی اوربعد ازاں مذکورہ درآمدکنندہ کے کلیئرکئے جانے والے کنسائمنٹس کی چھان بین شروع کرنے پر 4کروڑسے زائد کے ڈیوٹی وٹیکسزکی چوری بے نقاب ہوئی۔
دریں اثناء پاکستان کسٹمزکے ماتحت ڈائریکٹوریٹ آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کراچی نے فروری 2017کے دوران 46کروڑسے زائد کی ٹیکس چوری بے نقاب کی ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کراچی گل رحمن کی ہدایت پر ڈپٹی ڈائریکٹر ساجد علی بلوچ اوردیگرافسران نے درآمدی کنسائمنٹس کے ڈیٹاکی جانچ پڑتال میں انکشاف کیا کہ درآمدکنندگان کی جانب سے475کنسائمنٹس کی کلیئرنس کی گئی جس میں مجموعی طورپر46کروڑ65لاکھ 7ہزارمالیت کی ڈیوٹی وٹیکسزکی چوری کی گئی۔
دوسری جانب دستاویزات کے مطابق درآمدکنندگان کی جانب سے چین، سعودی عرب، تائیوان، کوریا، عمان، ملائیشیا، فرانس، ڈنمارک سے پرنٹڈ کرافٹ پیپر، ٹوتھ برش، پوٹاشیم کلورائیڈ،کرومک ایسڈ، شہد، ہارٹ فکس ٹیپ، کولڈ رول کاربن اسٹیل اسٹپس، کاپر راڈ، پیپر، سلفر، کوکاکرنچ، ایل ای ڈیزسمیت مختلف اشیا کے کنسائمنٹس کی کلیئرنس پر ایس آراو1125، ایس آراو 1178، ایس آراو 659، ایس آر او 1261، ایف ٹی اے، پانچویں شیڈول اورچھٹے شیڈول کی سہولت کا غلط استعمال کیا گیا، متعدد کنسائمنٹس کی کلیئرنس انڈرانوائسنگ اور مس ڈیکلریشن کے ذریعے کی گئی جس سے قومی خزانے کو 46کروڑسے زائد کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔
ذرائع کے مطابق پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کراچی کی جانب سے درآمدکنندگان کو آڈٹ آبزرویشن کا اجرا کیا گیا تھا لیکن ٹیکس چوری میں ملوث درآمدکنندگان کا جواب نہ آنے پر مزید کارروائی کیلیے درآمدکنندگان کے خلاف بنائی جانے والی کنٹراونشن رپورٹس متعلقہ ایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ کو ارسال کردی گئی۔