امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے راولپنڈی میں منعقدہ پختون جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانوں کی بدعملیوں کے باعث ملک میں خطرات بڑھ گئے ہیں ،کیا فاٹا میں بہنے والا خون پاکستانی خون نہیں ہے ؟قبائلیوں کوسینے سے لگانے کی بجائے دورکرناخطرنا ک ہے ،خیبراورفاٹا کے عوام کیلئے الگ الگ قوانین کیوں ہیں؟،قبائلی عوام دیگرپاکستانیوں کی طرح آئینی حقوق چاہتے ہیں ،جرائم کوکنٹرول کرنے والاانگریزکا قانون آج بھی موجود ہے،ایف سی آرقوانین کا خاتمہ ہرقبائلی شہری کا مطالبہ ہے ، حکومت کی اپنی قائم کردہ سرتاج عزیزکمیٹی پر عمل نہیں ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب تک حکومت سرتاج عزیز کمیٹی کی سفارشات پر عمل درآمد کو یقینی نہیں بناتی فاٹا کے عوام کے حقوق کیلئے ہر جگہ آواز بلند کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف جتنا جی چاہے شور مچا لیں احتساب سے نہیں بچ سکیں گے ۔پانامہ لیکس میں دیگر 436لوگوں کا بھی احتساب چاہتے ہیں ،ہمارا مطالبہ ہے کہ مشرف اور زرداری حکومتوں کا بھی مکمل حساب کتا ب کیا جائے اور انہیں بھی احتساب کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے ۔ہماری لڑائی نواز شریف سے نہیں کرپشن سے ہے ۔نواز شریف شور مچا کر نیب سے بچنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تیس سال تک افغانوںکو مہمان بنانے کے بعد انہیں بے توقیری سے رخصت کرنے کی بجائے عزت و احترام سے رخصت کیا جائے اور ان پر الزامات لگا کر گھر سے باہر دھکیلنے کا رویہ درست نہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت جلسے جلوس کرکے عوام کو عدلیہ کے مقابل کھڑا نہیں کرسکتی ۔نواز شریف اور ان کی حکومت کیلئے بہتر یہی ہے کہ عدلیہ کے فیصلے کو دل سے تسلیم کرکے آرام سے گھر بیٹھ جائیں ۔جرگہ سے نائب امیر میاں محمد اسلم ،فاٹا سے سابق ایم این اے صاحبزادہ ہارون الرشید ،جماعت اسلامی فاٹا کے امیر سردار احمد خان اور راولپنڈی کے امیر عارف شیرازی نے بھی خطاب کیا۔