اسلام آباد(بی ایل ٰآئی)وزیراعظم کے مشیر برائے امور خزانہ ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ نےکہا ہے کہ ملک میں مہنگائی کامسئلہ ہے جس پر حکومت بھی پریشان ہے ‘پاکستان کی تاریخ برآمدات اور بیرونی سرمایہ کاری کے حوالے سے ہمیشہ خراب رہی ‘ہم ایسے ممالک میں ہیںجو ترقی کی دوڑ میں دنیا سے پیچھے رہ گئے‘بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر حکومت کا کوئی کنٹرول نہیںجبکہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بیرونی سرمایہ کاری لانا ہماری اقتصادی ڈپلومیسی کا حصہ ہے‘پاکستان نے بھارت کی جانب سے پیدا کردہ حالیہ تنائو کو ذمہ داری کا مظاہر ہ کرتے ہوئے ختم کرنے میں کردار ادا کیا‘امید ہے کہ نئی دہلی میں نئی حکومت کے قیام کے فوراً بعد مذاکرات اور ڈپلومیسی کا نیا دور شروع ہوگا‘مشیرتجارت عبدالرزاق دائودنے کہاکہ عوام بجٹ میں تکلیف کیلئے تیاررہیں‘لیکن اقدامات کررہے ہیں حالات بہترہوجائینگے‘بزنس مین‘ بیورو کریٹ اور سیاستدان کو اپنی ذہنیت بدلنا ہوگی‘چیئرمین سرمایہ کاری بورڈہارون شریف نے کہاکہ معاشی ترقی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے پالیسیوں میں تسلسل ضروری ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں جنگ میڈیا گروپ کےتعاون سےجنگ، جیو بورڈ آف انوسٹمنٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جبکہ پینل مذاکرے میں اظہار خیال کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے توانائی ندیم بابرنے کہاکہ حکومت نے آئی ایم ایف کے بجلی کے حوالے سے قیمتوں سمیت تمام مطالبات مان لیے ہیں‘پینل مذاکرے میں چین ، جرمنی ، ملائیشیا، ترکی کے سفیرسمیت اہم عالمی و قومی شخصیات نے اظہار خیال کیااورکہاکہ پاکستان کو بیرون ممالک اپنا امیج مزیدبہتر کرنا ہو گا‘ سکیورٹی کی صورتحال میں مزید بہتری لائی جائے۔اپنے خطاب میں حفیظ شیخ نے کہا کہ اتنے اہم پروگرام کے انعقاد پر جنگ میڈیا گروپ کے شکرگزار ہیں‘ حکومت نےاخراجات کم کرنے کیلئےٹھوس اقدامات کیے ہیں‘ دستیاب وسائل سے بھرپور استفادہ کیلئے کوشاں ہیں‘معاشی حالات کی بہتری کیلئے اقدامات کیے گئے ہیں۔ دنیا میں کوئی ملک اکیلے ترقی نہیں کرسکتا‘ مل کر ساتھ چلنا ہو گا‘ چین اور بھارت سمیت دیگر ممالک نے دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ تجارت کے راستے نکالے‘باہمی شراکت داری کیے بغیر ملکوں کی اقتصادی ترقی ممکن نہیں‘ مشیر خزانہ نے کہا کہ ابتداسے ہی پاکستان نے برآمدات کے فروغ اور غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے مؤثر اقدامات نہیں کیےاور یہ بڑی حقیقت ہے 1947سے 2019کے دوران چاہے جو بھی حکومت رہی اس حوالے سے ہماری کارکردگی خراب رہی اور بیرونی سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں ناکام رہے‘ ایکس چینج ریٹ مارکیٹ کے مطابق نہ ہونے سے برآمدات کم رہیں ‘ تیسرا اہم شعبہ توانائی اورسرکاری اداروں کا خسارے میں جانا ہے جس سے 200ارب روپے سالانہ خسارہ اور توانائی کے شعبے میں 300سے 400ارب روپے سالانہ گردشی قرضہ بڑھ رہا ہے، مجموعی گردشی قرض 1600ارب روپے ہو گیا ہے ‘ اب وقت آگیا ہے کہ ہم اس روایت کو توڑیں‘چند ہفتوں میں بجٹ آنے والا ہے، معاشی فریم ورک تشکیل دینا ہو گا اور مالی خسارے کو کم کرنا ہے‘تیل کی قیمتوں میں اضافے پرحکومت کا کنٹرول نہیں کیونکہ یہ عالمی قیمتوں کے مطابق ہوتی ہیں‘پریقین ہوں کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مناسب پروگرام طے ہو جائے گا‘حفیظ شیخ نے کہا کہ چین کے ساتھ آزادانہ تجارت میں تبدیلی لائے ہیں‘شاہ محمود قریشی نےخطاب کرتےہوئے کہا کہ حکومت نے پہلی بار اقتصادی ڈپلومیسی شروع کی جس کے 10 نکات ہیں اور بیرونی سرمایہ کاری کو لانا اقتصادی ڈپلومیسی کا حصہ ہے۔پاک چین آزادانہ تجارتی معاہدے میں پاکستانی مصنوعات کو ترجیح دی گئی ہے، اگر پاکستانی مصنوعات چین کی 10 فیصد مارکیٹ تک بھی رسائی حاصل کرلیں تو اربوں روپے کی برآمدات ہوں گی‘ سائنس ڈپلومیسی بھی چلائی جا رہی ہے۔ قبل ازیں چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ ہارون شریف نے کہا چار سے پانچ ممالک طویل مدتی بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں‘ آئندہ دو برس میں پانچ نئے خصوصی اقتصادی زونز تعمیر کیے جائیں گے‘ملک کو پائیدار معاشی ترقی کی طرف گامزن اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے پالیسیوں میں تسلسل ضروری ہے ۔ مشیر تجارت عبد الرزاق دائود نے کہا کہ چائنہ کی بڑی سرمایہ کار کمپنیوں کو اسپیشل اکنامک زون فراہم کریں گے ۔ملک میں صنعتی پالیسی بن رہی ہے ، جس کا مسودہ جاری کریں گے ، صنعتی پالیسی میں ہم صنعتوں کو چار شعبوں میں بانٹ رہے ہیں، امید ہے کہ آئندہ ماہ ایکسپورٹ میں اضافہ ہوگا،‘ اپریل میں ایکسپورٹ گزشتہ بارہ ماہ میں سب سے زیادہ ہیں جبکہ امپورٹ میں چار ارب ڈالرز کی کمی کی ہے ، تجارتی خسارہ بھی بہتر ہو رہا ہے ، زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آئی ہے ‘ہمارے پیچھے آئی ایم ایف اور بجٹ ہے عوام کو تکلیف ہو گی عوام تکلیف کیلئے تیار رہیں لیکن میں پرامید ہوں معاشی حالات پر قابو پالیں گے‘بزنس مین ، بیوروکریٹ ، سیاستدان کو اپنی ذہنیت بدلناہو گی ۔ انہوںنے کہاکہ تاجر اور ایف بی آر میں ایک ان ہولی الائنس( غیر مقدس اتحاد) تھا ہم نے اسے ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔دس سال میں ملک میں صنعت ختم ہوئی ، تجارت نہ ہوئی ۔ کانفرنس کے دوسرے سیشن میںزراعت کی اہمیت پر بات چیت کی گئی ، بورڈ آف انوسٹمنٹ کے ایڈیشنل سیکرٹری سلیم احمد رانجھا نے کہاکہ زراعت کبھی بھی حکومتوں کی توجہ نہیںرہی‘ اس شعبہ پر ریسرچ کی ضرورت ہے ،فی ایکڑ پیداوار کم ہورہی ہے پاکستان دنیا میں چوتھے نمبر پر دودھ پیدا کر رہا ہے‘بڑی فوڈ کمپنیوں کو پاکستان میںلانا ہے، بلا سود قرضوںکی فراہمی سے زرعی شعبہ کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں ، فاطمہ فرٹیلائرز کے نصیر خان نے کہاکہ پاکستان کی 60فیصد ایکسپورٹ کاٹن پر مشتمل ہے پچھلے سال 10ملین کاٹن بیلز پروڈکشن تھی اس سال کا ٹارگٹ15ملین بیلز کا ہے ‘ فوجی میٹ کے ہاشم رضا نے کہاکہ حکومت کو گوشت کی برآمدپر بھی توجہ دینی چاہیے ۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے توانائی ندیم بابر نے جیو بورڈ آف انویسٹمنٹ کانفرنس میں پینل مذاکر ے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت آئی پی پیز کے ساتھ ختم ہونیوالے معاہدوں کی تجدید نہیں کرے گی بلکہ نئی بڈنگ کی جائیگی، آئندہ مالی سال سے بجلی اور گیس پر جو سبسڈی دی جائیگی اس کو بجٹ میں مختص کیا جائیگا اور یہ سبسڈی امیر لوگوں سے زیادہ چارجزوصول کر کے حاصل کی جائیگی کیونکہ بجلی اور گیس کوئی سماجی شعبہ نہیں‘ انہوں نے کہا کہ حکومت نے آئی ایم ایف کے بجلی کے حوالے سے قیمتوں سمیت تمام مطالبات مان لیے ہیں صرف 200ارب روپے لائن لائسز اور خسارے کی فوری ریکوری کا مطالبہ قبول نہیں کیا ‘جولائی 2019تک بجلی کے گردشی قرضے کو کم کر کے 70سے 80ارب روپے پر لے آئیں گے جبکہ دسمبر 2020تک سالانہ پیدا ہونیوالے گردشی قرضے کو مکمل طور پر ختم کر دیا جائیگا ، اس وقت بجلی کی پیداوار کا 41فیصد انحصار درآمدی تیل پر ہے اس کو 2030تک کم کر کے ساڑھے 19فیصد پر لے آئیں گے ‘ ایک اور پینل مذاکرے میں چینی سفیر ژائو جنگ نے کہا کہ چین سے 200کمپنیاں پاکستان کے خصوصی اقتصادی زونز میں منتقل ہونے کی منتظر ہیں ، راشکئی کا اقتصادی زون جلد تعمیر شر وع ہو جائے گی چین سے ٹیکنالوجی بھی منتقل کی جائے گی ، چین پاکستان کوسماجی شعبے میں بھی مدد فراہم کرے گا، ملائیشیا کے سفیر نے تجویز دی کہ تربیت یافتہ ورک فورس اور اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے ،ترک سفیر نے کہا کہ پاکستان میں نوجوان ایک بڑی افراد ی قوت ہے پاکستان کو بیرون ممالک اپنا امیج مزیدبہتر کرنا ہو گا، جرمنی کے سفیر نے کہا کہ سکیورٹی کی صورتحال میں مزید بہتری لائی جائے، مذاکروں سے اسٹیٹ بنک کے ڈپٹی گورنر جمیل احمد ، پاکستان اسٹاک ایکسچینج مارکیٹ کے ایم ڈی رچرڈ مورن ، بنک الفلاح کے سی ای او نعمان انصاری ودیگر نے بھی خطاب کیا۔
About BLI News
3242 Articles
Multilingual news provider for print & Electronic Media. Interviews, Exclusive Stories, Analysis, Features, Press Conferences Photo & Video Coverage and Economic Reviews, Pakistan and Worldwide. Opinions, Documentaries & broadcast.