غیر ملکی میڈیا کے مطابق جرمنی کے مغربی شہر ایسن میں اپنی جماعت کی سالانہ کانفرنس کے موقع پر انجیلاا مرکل نے کہا کہ جرمن قوانین ہی سب سے بڑھ کر ہیں، جہاں تک قانونی طور پر ممکن ہو پورے چہرے کے حجاب پر پابندی عائد ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون کی رو سے عوامی مقامات، اسکولوں، جامعات اور سرکاری اداروں میں برقعے پر پابندی عائد کی جائے گی۔انجیلا مرکل کے دستِ راست اور وزیرِ داخلہ تھامس ڈی میازیرے نے بھی رواں سال اگست کو برقعے پر مکمل پابندی کا سب سے پہلا اعلان کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ نہ صرف برقعہ بلکہ صرف آنکھوں کو ظاہر کرنے والے ہر قسم کے حجاب پر مکمل پابندی عائد ہونی چاہیے کیونکہ یہ جرمن معاشرتی اقدار کے خلاف ہے۔ تھامس ڈی میازیرے نے کہا کہ چہرہ ظاہر کرنا رابطے، معاشرتی میل جول اور باہمی وجود کے لیے ضروری ہے اور اسی لیے ہم ہر ایک سے کہہ رہے ہیں کہ وہ اپنا چہرہ ظاہر کریں، اس ضمن میں ایک قانون لایا جارہا ہے اور جو بھی اسے قانون کو توڑے گا اسے نتائج بھگتنا ہوں گے۔واضح رہے کہ انجیلا مرکل گزشتہ 11 برس سے جرمنی کی چانسلر ہیں اور ان کا کرسچیئن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو)کی دوبارہ سربراہ منتخب ہونے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔