ٹوکیو (نیوز ڈیسک) جاپان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جو عموماً غیر ملکیوں کو اپنے ہاں روزگار فراہم کرنے میں گرمجوشی کا مظاہرہ نہیں کرتے مگر اب افرادی قوت کی کمی کا مسئلہ ایسا سنگین ہوا ہے کہ جاپان نے اکٹھے پانچ لاکھ غیر ملکیوں کو نوکریاں دینے کا اعلان کردیا ہے۔
’جاپان ٹوڈے‘ کے مطابق ایگریکلچر، کنسٹرکشن اور دیگر صنعتی شعبوں میں افرادی قوت کی کمی پوری کرنے کیلئے جاپان مالی سال 2025ءتک پانچ لاکھ غیر ملکیوں کو ملازمتیں فراہم کرے گا۔ وزیراعظم شنزو آبے کی نئی اقتصادی پالیسی میں اس فیصلے کی تفصیلات شامل ہوں گی جبکہ رواں سال موسم خزاں تک اس پالیسی پر کی جانے والی قانونی نظر ثانی بھی پارلیمنٹ کے سامنے پیش کردی جائے گی۔
نئے فریم ورک کے تحت غیر ملکیوں کو پانچ شعبوں میں ملازمتیں دی جائیں گی جن میں ایگریلچر، کنسٹرکشن، لاجنگ، نرسنگ اور شپ بلڈنگ شامل ہیں جبکہ یہ ملازمین پانچ سال تک جاپان میں قیام کرسکیں گے۔ جاپان میں ملازمت کے حصول کے لئے امیدواران کو جاپانی زبان کا ٹیسٹ پاس کرنا ہوگا جبکہ متعلقہ شعبے میں مطلوبہ صلاحیت ثابت کرنے کیلئے بھی ٹیسٹ پاس کرنا ہوگا۔ جاپان کے فارن ٹرینی پروگرام کے تحت ملازمت حاصل کرنے والوں کے لئے ٹیسٹ کی شرط لاگو نہیں ہوگی اور وہ پانچ کی بجائے 10 سال تک جاپان میں قیام کرسکیں گے۔
گزشتہ سال کے اعدادوشمار کے مطابق جاپان میں تقریباً 13لاکھ غیرملکی کام کررہے تھے جن میں سے تقریباً 29 فیصد کا تعلق چین سے، 19 فیصد کا ویتنام سے، 12فیصد کافلپائن سے، 9فیصد کا برازیل اور پانچ فیصد کا نیپال سے تھا۔