کراچی ( اسٹاف ر پورٹر ) کراچی میں تجاوزارت کے خلاف گرینڈ آپریشن کے دوران ملیر میں نمائشی کارروائی کی گئی ، سپریم کورٹ آفس پاکستان کے احکامات کو بلدیہ عظمی نے ہوا میں آڑا دیئے،پارک ، گراو¿نڈ ،سرکاری اراضی، ریلوے کی زمین ،متنازع پلاٹوں اور پانی کی مین لائن پر غیر قانونی تعمیرات تاحال بھر قرار ہیں ، انسداد تجاوزات کے عملے نے گزشتہ روز کی جانے والے آپریشن کے دوران سرکاری فٹ پاتھوں توڑ ڈالے جبکہ سرکاری زمینوں پر قابض لینڈ مافیا کے کارندوں کو سیاسی سرپرستی حاصل ہونے کی وجہ سے بلدیہ عظمی سمیت دیگر ادارے کارروائی سے گریزاں ہیں ، تفصیلات کے مطابق کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کو ایک ماہ کا عرصہ ہو چکا ہے ، جس میں شہر کے مختلف علاقوں میں غیر قانونی تعمیرات کو مسمار کیا گیا ہے ، جبکہ بعض علاقوں میں ابھی بھی سپریم کورٹ آف پاکستان کئے واضح احکامات کی روشنی میں آپریشن جاری ہے ،دستیاب معلومات کے مطابق 26 نومبر کو بلدیہ عظمی کے عملے انسداد تجاوزات نے ملیر کے علاقے مین قائد آباد میں معزز عدالتی احکامات کے تحت تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران کے ایم سی ، ڈی ایم سی اور ڈی سی آفس کے عملے نے نمائشی کارروائی کے دوران قائد آباد کے اطراف میں قائم سرکاری توڑ دیئے ، جبکہ پاکستان ریڈیو کے مین گیٹ سے قائد آباد چوک تک دھابیجی سے آنے والی 54 انچ کی مین لائن پر غیر قانونی دکانوں اور ھوٹلوں کے خلاف متعلقہ اداروں کی جانب سے کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ، ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مزکورہ مقام پر تجاوزات قائم کر نے میں ملیر کی سیاسی جماعتوں کے علاقائی عہدیداروں کے ساتھ سرکاری اداروں کے کرپٹ افسران بھی ملوث ہیں ، جس کی وجہ سے اصل تجاوزات کو مسمار کرنے میں انسداد تجاوزات کا عمل کارروائی کرنے سے گریزاں ہیں ، ذرائع کا کہنا تھا کہ مین قائد آباد چوک پر لینڈ مافیا کے کاندوں نے کے ایم سی ، ڈی ایم سی اور ڈی سی آفس ملیر کے کرپٹ مختیارکاروں کی ملی بھگت مین پانی کی لائن پر 2 مارکیٹیں بھی بنائی گئی ہیں ، جن میں آغا موبائل مارکیٹ اور عدنان موبائل مارکیٹ شامل ہے ، ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ گلستان سینما سے متصل پارک کی زمین پر لینڈ مافیا کے کارندوں نے قبضے کے بعد سردار مارکیٹ بنائی گئی ، لینڈ مافیا کے کارندوں نے بعدازاں مزکورہ مارکیٹ کو دو حصوں میں تقسیم کرتے ہوئے دوسری کا نام بسمہ اللہ مارکیٹ رکھا گیا ،ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ڈپٹی کمشنر ملیر آفس سے متصل مچھلی مارکیٹ کا متنازع پلاٹ پر متین شاپنگ مال کے نام سے ایک پر وجیکٹ تعمیر کیا جا رہا ہے ، ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ مزکورہ جگہ پرانے نقشے میں نذیر فٹبال گراو¿نڈ جو کے سرکاری اراضی تھی ، جس پر دو لینڈ مافیا کے کارندوں نے قبضے کرنے کے بعد مچھلی مارکیٹ اور پرنٹ پر دکانے بنا کرانٹر سٹی بسوں اور کوچز کے اڈے بنا دیئے تھے ، اور بعدازاں ڈمائی اندار میں معزز عدالت کو گمراہ کرتے ہوئے لینڈ مافیا کے دونوں کارندے میں ایک مدعی اراضی بنا جبکہ دوسرا سرکاری زمین کا دعویدار کے روپ میں کورٹ میںپیش ہوا ، لینڈ مافیا کے کارندوں نے محکمہ ریونیو اور ڈپٹی کمشنر ملیر آفس کے کرپٹ مختیار کاروں ، پٹواریوں اور ریونیوکی ملی بھگت سے سرکاری زمین کے جعلی کاغذات تیارکئے اور سرکاری زمین قبضے کے بعدراجہ نامی شخص مالک بن گئے ،ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ بیس سالوں میں ملیر کی سرکاری اراضی کے ریکارڈ میں بے انتہارردوبدل کیاگیا ، جس کی آڑ میں ڈپٹی کمشنرملیر آفس سے متصل مچھلی مارکیٹ اور اندونے سندھ چلنے والی بسوں کے اڈوںوالی متنازع پلاٹ کو لاکھوں روپے رشوت کے عوض کے ایم سی لیز بھی جاری کی گئی ،زرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مزکورہ پلاٹ ایک ڈیفنس کے رہائشی آفریدی نامی بلڈرز کو کروڑوں روپے میں فروخت کیا گیا ہے ، جبکہ قائد آباد کے بروکرز سارہ لوح کوئٹہ والا اور افغان کپڑے کے تاجروں سے اسٹامپ پیپر لاکھوں روپے ایڈوانس بکنگ متین شاپنگ مال کے نام پر وصول کر رہے ہیں ، ذرائع کا کہناتھا کہ بلڈزر کا فرنٹ میں جمعہ خان متنازغ پلاٹ کی آڑ میں لاکھوں روپے قائد آباد کے تاجروں سے بٹور لے ہیں ،ذرائع کا کہنا تھا کہ مسلم لیک ( ق ) کی دور حکومت میں لانڈھی ریلوے اسٹیشن سے متصل ریلوے کی سرکاری زمین کو بچت بازار کے نام پر لینے کے بعد موجود خکومت میں شامل پی ٹی آئی کے عہدیدار نے ریلوے زمین پر چائنہ کٹنگ کے زریعے مارکیٹ قائم کرنے کے بعد فی دوکان لاکھوں روپے میں سادہ لوح افراد کو فروخت کر دیں ، مزکورہ مارکیٹ کو لینڈ مافیا کے کارندوں نے خیبر مارکیٹ کا نام دیدیا ، لانڈھی اسٹیشن سے متصل خیبر مارکیٹ کے دکانداروں کا کہنا ہے کہ مزکورہ مارکیٹ کی تعمیرات کے دوران مقامی پولیس اور ریلوے کے کرپٹ عملے نے ملوث لینڈ مافیا کے کارندوں سے لاکھوں روپے رشوت کے عوض وصول کئے ہیں ،واضح رہے کہ ملیر کی سرکاری اراضی کے حوالے سے کئی ریفرنس معزز عدالتوں میں دائر کئے جا چکے ہیں ، جن میں سابقہ ڈپٹی کمشنر ، محکمہ لینڈ ڈیپارٹمنٹ ،انکروچمنٹ سمیت کئے متعلقہ اداروں کے زمہ داروں اور افسران کے نام شامل ہیں ۔
About BLI News
3238 Articles
Multilingual news provider for print & Electronic Media. Interviews, Exclusive Stories, Analysis, Features, Press Conferences Photo & Video Coverage and Economic Reviews, Pakistan and Worldwide. Opinions, Documentaries & broadcast.