بلدیاتی ادارے غیرقانونی تعمیرات ختم، رفاہی پلاٹس واگزار کرانے میں ناکام کراچی

کراچی(اسٹاف رپورٹر) کراچی میں غیر قانونی تعمیرات اور قبضہ کئے گئے 35ہزار رفاہی وچائنا کٹنگ پلاٹوں میں سے صرف 16سو کے خلاف کارروائی ہوسکی اس طرح سپریم کورٹ کی جانب سے دو ماہ کے دیئے گئے وقت میں بلدیاتی ادارے رفاہی پلاٹ واگزار کرانے میں ناکام رہے کے ڈی اے کی متعدد کارروائیاں فرنٹ اسٹرکچر کو توڑنے تک محدود رہیں کے ایم سی صرف ایک دو روز کارروائی کے بعد لاتعلق ہوگئی جبکہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی تعاون کی یقین دہانی کے باوجودعملا خاموش رہی جبکہ اس کے ماتحت ادارے ماسٹر پلان نے متعدد پلاٹوں کے لے آؤٹ پلان منظور کئے تھے،تفصیلات کے مطابق نومبر2017کے آخر میں سپریم کورٹ نے شہرمیں ماضی میں رفاہی پلاٹوں پر کئے گئے قبضوں کودوماہ کے اندرخالی کرانے کے لیے کے ڈی اے، کے ایم سی اور ایس بی سی اے کو حکم دیا تھا سپریم کورٹ میں پیش کردہ فہرست کے مطابق ایسے پلاٹوں کی تعداد 35 ہزار ہے جن کے خلاف کارروائی کی جانا ہے تاہم اب دوماہ مکمل ہونے واہے ہیں کے ڈی اے ترجمان کے مطابق ادارے نے اب تک 15سو کے قریب پلاٹوں پر تجاوزات کے خلاف کارروائی کی ہے جن میں مکانات 239،اسٹرکچر503، باؤنڈری والز 188، دکانیں 344، شادی ہال 163 ، کمرشل پلاٹ 8، گودام6، بلاکوں کے تھلے 18، فارم ہاوسز 3، بھینسوں کا باڑہ، اسپتال ڈسپنسری 4 شامل ہیں یہ تعداد مجموعی طور پر 1496بنتی ہے جبکہ کے ایم سی کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے محکمہ انسداد تجاوزات نے رفاہی پلاٹوں پر قائم تجاوزات کے خلاف آپریشن بلدیہ ٹاؤن میں 50 شادی لان، کورنگی میں4 ، آرام باغ میں 19 مکانات اور7 دکانیں، سفاری پارک میں ڈھائی ایکڑ زمین اور بھینس کالونی میں دومقامات میں ڈھائی ایکٹر اور بھینس کالونی میں دومقامات پر 22 اورر 21ایکڑ زمین خالی کرائی گئی واضح رہے سپریم کورٹ کے حکم کے بعد کے ڈی اے، کے ایم سی اور ایس بی سی اے کا سوک سینٹر میں اجلاس منعقد ہو اتھا جس میں طے کیا گیا تھا کہ شہر میں مشترکہ طور پر آپریشن کیا جائے گا،کے ڈی اے نے کچھ عرصہ آپریشن جاری رکھاجواب سست روی کا شکار ہے کے ایم سی نے صرف دو تین روز کارروائی کے بعدآپریشن بند کردیا، سندھ بلڈنگ اتھارٹی نے براہ راست کسی جگہ کارروائی نہیں کی حالانکہ محکمہ ماسٹر پلان اس کے ماتحت ہے جو پلاٹوں کے لے آؤٹ پلان ، تبدیلی استعمال اراضی کی منظوری دیتا ہے ایس بی سی اے جہاں نقشہ پاس کرے یہ اس کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کی خلاف ورزی پر ایکشن بھی لے ، چائنا کٹنگ سب سے زیادہ نارتھ ناظم آباد، سرجانی ٹاؤن، گلستان جوہر اور کورنگی میں ہوئی ہے بلدیاتی اداروں نے جس انداز سے ڈیمالیشن پلان مرتب کئے ہیں اس رفتار سے آئندہ پانچ سالوں میں بھی نشاندہی کئے جانے والے 35ہزار پلاٹوں کو مکمل واگزار نہیں کرایاجاسکے گا۔
About BLI News 3238 Articles
Multilingual news provider for print & Electronic Media. Interviews, Exclusive Stories, Analysis, Features, Press Conferences Photo & Video Coverage and Economic Reviews, Pakistan and Worldwide. Opinions, Documentaries & broadcast.