اسلام آباد(بی ایل ٰآئی) پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی سیکرٹری مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ نگران حکومت بتائے کہ انتخابات کا فیصلہ عوام نے کرنا ہے یا دہشت گردوں نے کرنا ہے دہشت گرد جن پر حملہ آور ہے انہیں ہی انتخابی مہم سے روکا جارہا ہے نگران حکومت اپنی ناکامی کا عتراف کریں یا پھر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو سکیورٹی فراہم کی جائے
مولابخش چانڈیو نے کہا کہ خیبرپختونخواہ میں چیئرمین بلاول بھٹو کو سیاسی سرگرمیوں سے روک کر انتخابات کو مشکوک بنادیا گیا ہے دہشت گرد دھندھناتے پھر رہے ہیں جبکہ حکومت سکیورٹی دینے کی بجائے گھر سے نہ نکلنے کا مشورہ دیتی ہے نگرانوں کا کام انتخابات کو محفظ اور پر امن بنانا ہے یا پھر دہشت گردوں کی ڈکٹیشن لینا ہے
پی پی رہنما نے کہا کہ سوا ایک کے دیگر سیاستدانوں کو انتخابی مہم چلانے نہ دینا دہشت گردوں کی ڈکٹیشن قبول کرنے کی مترادف ہے یہ کیسی ہوسکتا ہے کہ ایک سیاسی لیڈر کو اجازت ہو اور دوسروں کو روکا جائے اس کا مطلب یہ ہے کہ کیں نہ کہیں گٹھ جوڑ ضرور ہے
نگران حکومت اور الیکشن کمیشن اس گٹھ جوڑ کا پتہ لگائے انہوں نے کہا کہ2013میں بھی ایسی ہی ہوا تھا اور پیپلزپارٹی کو صرف سندھ تک محدود رکھا گیا تھا اور ایک بیان جاری کرکے اپنے پسندیدہ جماعتوں کو انتخابی مہم چلانے کی اجازت دی گئی تھی
مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ الیکشن کمیشن اگر اب بھی خاموش رہا تو پھر انتخابی نتائج کوئی بھی تسلیم نہیں کرے گا پیپلزپارٹی نہ پہلے ڈری تھی نہ اب ڈرے گی لیکن الیکشن میں تمام جماعتوں کو مساوی مواقع فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔